جدائی کے 9 سال بعد میاں بیوی کی دوبارہ شادی، محبت کی لازوال داستان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محبت کی ایک لازوال داستان رقم کرتے ہوئے دخیل حسن اور سامیہ سمو نے داعش کی وجہ سے 9 سال کی علیحدگی کے بعد ایک بار پھر اپنی شادی کا جشن منایا، یہ شادی شمالی عراق کے علاقے دہوک میں ہوئی۔

 سامیہ 2014 میں اپنی شادی کے صرف ایک ماہ بعد عراق کے علاقے سنجار میں ایک دراندازی کے نتیجے میں داعش کے قبضے میں چلی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مسجد کی بے حرمتی کیخلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر بھارتی پولیس نے کوڑے برسا دیے

9 سال بعد داعش کی قید میں رہنے کے بعد وہ 5 دیگر ایزدی لڑکیوں کے ساتھ اس ماہ آزاد ہو کر شام سے اپنے خاندان کے پاس واپس آئی ہیں۔ جہاں ان کے شوہر دخیل اب بھی ان کے منتظر تھے۔

سامیہ کی رہائی کے بعد جوڑے نے اپنی شادی کی تقریب دوبارہ منائی اور محبت کے اظہار کے طور پر دونوں نے اپنے ہاتھ پر ایک دوسرے کے نام کا ٹیٹو بنوایا۔

شادی کا جوڑا پہنے سامیہ نے کہا میں یقین نہیں کر سکتی۔ مجھے ایسا لگا جیسے میں خواب دیکھ رہی ہوں۔ میں بہت خوش ہوں۔

دخیل حسن نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دن کا انتظار کر رہے تھے جب ان کی بیوی واپس آئے گی۔

Related Posts