زمین پرانے تصورات کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیزی سے بنی۔سائنسی تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ زمین پرانے تصورات کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیزی سے بنی ہے جس کا تخمینہ چند ملین سال لگایا گیا ہے۔ پرانا تصور یہ تھا کہ زمین بننے میں 100 ملین سال لگ گئے۔

تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں اور ماہرینِ ارضیات کی بڑی تعداد یہ تسلیم کرتی ہے کہ زمین کو بننے میں 100 ملین سال سے بھی زیادہ عرصہ لگا ہوگا، تاہم کوپن ہیگن یونیورسٹی کے ایک مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ زمین چند ملین سالوں میں بنی۔

یہ بھی پڑھیں:

آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے انسانیت کو کوئی خطرہ نہیں، ماہرین

تحقیق کے مطابق زمین کی تشکیل میں کنکروں، دھول اور برفیلے ذرّات کا تیزی سے جذب ہونا شامل ہے۔ سورج کے گرد ایک ڈسک سے ملی میٹر سائز کے چھوٹے کنکروں کے جمع ہونے سے زمین بنی جبکہ بڑھتا ہوا سیارہ ویکیوم کلینر کی طرح کام کر رہا تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ ایک ویکیوم کلینر کی طرح زمین نے ڈسک پر موجود دھول اور برف کے ذرّات کو تیزی سے جذب کیا جبکہ پانی زمین کی تشکیل کے عمل میں ایک ضمنی پیداوار کے طور پر تخلیق ہوا جس میں برف کے ذرّات کا کردار اہم رہا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی تیز تر تشکیل کا عمل اور پانی کی ضمنی پیداوار کے مطالعے سے ہمارے نظامِ شمسی اور دیگر نظاموں میں قابلِ رہائش سیاروں کے امکانات میں اضافہ ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح غیر زمینی مخلوق یعنی ایلین کی موجودگی کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔ 

 

Related Posts