بپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم رہ گیا، ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم رہ گیا، ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ
بپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم رہ گیا، ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ

کراچی: سمندری طوفان بپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم رہ گیا، جس کے سبب ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ ہے۔

کراچی سے سمندری طوفان صرف 338،ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، کل کیٹی بندر سے ٹکرانے کا امکان ہے جبکہ ساحلی علاقوں میں حالات خراب ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں، کراچی، سجاول میں بارشجبکہ بعض مقامات پر پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔

کراچی میں آج بعض مقامات پر ہلکی بارش ہوئی جس کے باعث موسم میں کچھ تبدیلی بھی رونما ہوئی، ٹھٹھہ،بدین اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں کے جھکڑچلنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، جبکہ انتظامیہ نے ایمر جنسی نافذ کردی ہے۔

ٹھٹھہ،سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی،جبکہ ابراہیم حیدری میں پانی کی سطح کئی فٹ تک بلند ہوگئی۔

بدین کے ساحلی علاقوں، سجاول سے بھی نقل مکانی شروع ہوگئی، جبکہ طوفان کی آمد سے پہلے کیٹی بندر شہر کو خالی کرالیا گیا۔

طوفان بپر جوائے کے پیشِ نظر کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے،کھارو چھان کے کئی دیہات زیرِ آب آگئے، بدین کے ساحلی علاقوں میں پانی ماہی گیروں کی بستی کے قریب پہنچ گیا۔

محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سجاول میں آج صبح 10 سے دوپہر 12 بجے کے درمیان کا وقت خطرے سے بھرپور ہے، جاتی، کھارو چھان اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں۔

سمندری طوفان کراچی سے 338 اور ٹھٹھہ سے 370 کلومیٹر کی دور رہ گیا ہے جبکہ کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے۔

بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان کے باعث مکران کی سمندری حدود میں طغیانی کے سبب اورماڑہ دیمی زر میں سمندر بپھر گیا، سمندر کا پانی کنارے والی سڑک کو پار کر کے دکانوں، کمپنیوں اور آبادی کے علاقوں میں داخل ہو نا شروع ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:سمندری طوفان سے ڈی ایچ اے اور دیگر ساحلی علاقوں کو کتنا خطرہ ہے؟

سمندر میں شدید طغیانی کے سبب ماہی گیروں کی املاک کو شدید نقصانات کا اندیشہ ہے،پانی آبادی میں داخل ہونے سے لوگ شدید پریشان ہیں۔

Related Posts