سمندری طوفان بیپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ مزید کم، 600 کلومیٹر دور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: سمندری طوفان بیپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ مزید کم ہوگیا ہے اور اس کی شدت مزید بڑھ گئی ہے، طوفان کراچی سے صرف 600 کلو میٹر دور ہے۔

محکمہ موسمیات کے جاری کردہ الرٹ کے مطابق طوفان کے باعث 13 سے 17 جون کے درمیان کراچی، ٹھٹھہ، سجاول، تھرپارکر میں تیز بارش کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ سمندری طوفان بیپر جوائے کے پیش نظر کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سمندری طوفان ٹھٹہ سے 580 جبکہ کراچی سے 600 کلومیٹر دور ہے، طوفان کے پیش نظر بدھ سے سمندر میں طغیانی کا امکان ہے۔

جاری کردہ الرٹ کے مطابق سمندری طوفان مزید شدت اختیار کر گیا ہے، دوپہر تک سائیکلون شمال مغرب کی طرف آگے بڑھے گا،جبکہ آئندہ دنوں میں سائیکلون کے ٹریک میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سمندری طوفان کا خدشہ، سندھ حکومت نے شہریوں کے انخلاء کا فیصلہ کر لیا

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں بپر جوائے انتہائی طاقتور طوفان بن چکا ہے، طوفان 15 جون کو کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سسٹم کے مرکز میں 180 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سےہوائیں چل رہی ہیں، جبکہ سمندر میں لہریں پینتیس سے چالیس فٹ بلند ہیں۔

سمندری طوفان کے خطرات کے پیش نظر ضلع بدین کے ساحلی علاقوں میں انتظامیہ نے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

ڈائریکٹر میٹ سردار سرفراز کے مطابق طوفان بپر جوائے کا ٹریک پاکستان اور بھارتی سرحد ہے، ٹھٹہ اور سجاول کی ساحلی پٹی بھی لپیٹ میں آئے گی، کراچی قدرے محفوظ ہے، تاہم شہر میں اگلے دو تین دن گرم ہوسکتے ہیں۔

این ڈی ایم نے بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں میں طوفان مزید شدت اختیار کرسکتا ہے، جو 13 جون تک ممکنہ طور پر سندھ کے جنوب اور جنوب مشرقی حصے پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں تیز آندھی، طوفانی بارشیں و طغیانی آسکتی ہے۔

این ڈی ایم اے نے کہا کہ عوام موسمیاتی حالات سے آگاہ رہیں اور ساحل پر جانے سے گریز کریں، جبکہ ماہی گیر کھلے سمندر میں کشتی رانی سے گریز کریں، ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل اور ان سے تعاون کریں۔

Related Posts