نیو یارک: مشہورومعروف گرافک کارڈز اور سافٹ وئیر بنانے والی کمپنی این ویڈیا ٹریلین ڈالر کمانے والی کمپنیوں کی دوڑ میں شامل ہوگئی ہے جسے مصنوعی ذہانت کا کارنامہ قرار دیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این ویڈیا نے مصنوعی ذہانت کو بہت اچھے انداز میں استعمال کرتے ہوئے فرسودہ گرافکس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے۔ این ویڈیا نے اپنی مائیکرو چپ میں اے آئی کے متعدد پہلوؤں کو شامل کیا ہے۔
خلائی مشن مکمل، سعودی خلاباز بحفاظت زمین پر اتر گئے
دیگر ٹریلین ڈالر کمپنیوں بشمول مائیکرو سافٹ، ایلفابیٹ، گوگل، ایپل، ایمازون اور آرامکو کی فہرست میں این ویڈیا کا نام بھی لیا جانے لگا ہے۔ گزشتہ کئی روز سے عالمی اسٹاک مارکیٹس میں این ویڈیا کے شیئرز کی سطح بلند ہورہی ہے۔
کمپنی کی مائیکرو چپس میں چیٹ جی پی ٹی طرز کی جنریٹو اے ائی کے فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔ مائیکرو شپس کی مدد سے ہدایات کے تحت ٹیکسٹ، تصویر یا ویڈیوز بنائی جاسکتی ہیں۔
کمپنی کے نئے آئیڈیا کی بدولت گزشتہ سہ ماہی میں این ویڈیا کے منافعے میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو مجموعی طور پر 2 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔ فروخت میں اضافے کی شرح 19 فیصد رہی۔ گزشتہ سال این ویڈیا کے اسٹاک میں 180 فیصد کا اضافہ ہوا۔