اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری اور فلک ناز کو کیس سے ڈسچارج کردیا، جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں شیریں مزاری اور فلک ناز کو پیش کیا گیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی استدعا مسترد کردی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے دونوں رہنماؤں کو کیس سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ فلک ناز اور شیریں مزاری سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں۔پی ٹی آئی کی خواتین رہنماؤں کو تھانہ ترنول میں درج اقدام قتل اور اسلحہ لہرانے کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں پیش کیا گیا تھا۔
اس موقع پر شیریں مزاری نے کہا کہ رہائی کے بعد اڈیالہ جیل کے دوسرے گیٹ سے دوبارہ گرفتار کیا گیا، ڈپلومیٹک انکلیو اور تھانہ سکرٹریٹ میں رکھا گیا۔