اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان رہائی ملنے کے بعد گزشتہ روز رات گئے وفاقی دارالحکومت سے لاہور پہنچ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضمانت کے باوجود عمران خان کو گھنٹوں احاطۂ عدالت تک محدود رہنا پڑا۔ روانگی کیلئے سکیورٹی کلیرنس نہ ملنے کے باعث بنی گالہ یا زمان پارک جانے کی اجازت نہ مل سکی، اس دوران عدالت کے باہر صورتحال کشیدہ تھی۔
پی ڈی ایم جلسوں کے بجائے نظام ٹھیک کرے، سراج الحق
کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے مابین تصادم بھی ہوا۔ فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ضمانت ملنے کے 11 گھنٹوں بعد آئی جی کی گاڑی میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ ہوئے۔
آئی جی کی گاڑی میں عمران خان کو ہائی کورٹ سے ٹول پلازہ تک لے جایا گیا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے مجھے روکنے کی پوری کوشش کی۔ 3 گھنٹوں تک یہ کہہ کر روکا گیا کہ باہر بہت خطرہ ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی احاطۂ عدالت سے گرفتاری کو قانونی قرار دیا تھا، تاہم سپریم کورٹ نے گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا، تاہم بنی گالہ کو سب جیل بنانے کی استدعا مسترد کردی گئی۔