اسلام آباد: حکومت نے اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے سپریم کورٹ بل کی پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ عدالت کو نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ 2023 پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کیے جانے پر حکومت نے عدالت کو ریکارڈ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے پارلیمانی کارروائی کے مطلوبہ ریکارڈ کے لیے اسپیکر آفس کو خط تحریر کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کارروائی کے ریکارڈ کا اسپیکر اسمبلی کسٹوڈین ہے اور کوئی جواز نہیں کہ پارلیمنٹ کی کارروائی کا ریکارڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں:عدلیہ کے فیصلوں سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔احسن اقبال
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ ہفتے 2 مئی کو سپریم کورٹ بل سے متعلق پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کیاگیا تھا۔