اسلام آباد: وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اگر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے صوابدیدی اختیارات ناجائز ہیں تو چیف جسٹس کے کس فقہ کے تحت جائز ہوئے؟
عالمی بینک آئی ایم ایف سے پاکستان کیلئے درخواست کرے، احسن اقبال
بیان میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت پارلیمان اور اعلیٰ عدلیہ میں تناؤ ختم کرنے کیلئے ایک قدم پیچھے ہٹی تو سپریم کورٹ نے دو قدم اور آگے بڑھا لیے۔ عدلیہ نے اسے حکومت کی کمزوری سمجھا۔
وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے ملک میں عدم استحکام کے خدشے کو جنم دے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ بینچ کی تشکیل میں انجینئرنگ ہوئی۔ مخصوص ججز کو پروموشن دی گئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ مخصوص ججز کو سینیارٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے عہدوں پر ترقی دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ کے دیگر جج چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا ساتھ دینے پر مجبور ہوئے۔