ترکی کا فیصلہ، امریکا کی روسی میزائل سسٹم یوکرین بھیجنے کی تجویز مسترد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انقرہ: ترکی نے امریکا کی جانب سے روسی میزائل دفاعی نظام جنگ زدہ ملک یوکرین میں استعمال کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے اسے اپنی خودمختاری کے خلاف قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا نے ترکی میں موجود ایس 400 روسی میزائل دفاعی نظام یوکرین میں استعمال کرنے کی تجویز دی تھی جسے ترکی نے مسترد کیا۔ ترک وزیر خارجہ نے بیان جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ترکی میں الیکشن کی گہماگہمی، ایردوان کی شکست کے آثار واضح

ترک وزیر خارجہ میولوت کیووسگلو نے کہا کہ امریکا نے ترکی سے روسی دفاعی نظام یوکرین بھیجنے کا کہا، جس پر ہم نے انکار کیا تھا، کیونکہ یہ تجویز ترکی کی خودمختاری کی نفی کرتی ہے۔

وزیر خارجہ میولوت کیووسگلو نے کہا کہ امریکا نے یوکرین روس جنگ کے تناظر میں روسی میزائل دفاعی نظام ایس 400 کا کنٹرول امریکا یا یوکرین سمیت کسی بھی دوسرے ملک کے حوالے کرنے کی تجویز بھی دی۔

انہوں نے کہا کہ ترکی متعدد مرتبہ یہ بیان دے چکا کہ ہم نے میزائل دفاعی نظام روس سے قومی سلامتی کیلئے خریدا، کسی دوسرے ملک کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔

قبل ازیں 2017ء میں ترکی نے طویل مدت تک امریکا سے فضائی دفاعی نظام خریدنے کی کوشش کی تاہم امریکا کی جانب سے مثبت ردِ عمل سامنے نہ آنے پر ترکی نے دفاعی سسٹم ایس 400 روس سے حاصل کر لیا۔

Related Posts