کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت میٹرک کے امتحانات کا آغاز پیر 8 مئی سے ہوگا۔جبکہ میٹرک بورڈ انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث طلبہ کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسکولز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بورڈ انتظامیہ نے متعدد اسکولوں کو بغیر بتائے امتحانی مرکز بنا دیا، اسکولوں میں آٹھویں جماعت تک کے امتحانات جاری ہیں، اچانک امتحانی مرکز بننے سے طلبہ پریشان ہوگئے ہیں۔
اسکولز ایسوسی ایشن کے مطابق بورڈ کی ویب سائٹ میں مسائل کاسامناہے، ایڈمٹ کارڈ ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہے، متعدد طلبہ کے ایڈمٹ کارڈز بھی غلط پرنٹ کیے گئے ہیں، ایڈمٹ کارڈ پر طلبہ کے نام اور مضامین غلط تحریر ہیں۔
ایڈمٹ کارڈز پر غلط نام تحریر ہونے سے طلبہ شدید اذیت میں مبتلا ہیں، والدین کا کہنا ہے کہ اگر ایڈمٹ کارڈز پر ہی نام غلط تحریر کیا جارہا ہے تو میٹرک کے سرٹیفکیٹ میں بھی نام غلط شائع ہوگا، جس سے طلبہ کی محنت رائیگاں ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں:عازمین حج کیلئے تربیتی سرٹیفکیٹ لازمی، ورنہ سفر سے روک دیا جائے گا
والدین کا کہنا ہے میٹرک بورڈ انتظامیہ کی نا اہلی کی سزا طلبہ کو نہ دی جائے، جلد از جلد صحیح نام درج کرکے ایڈمٹ کارڈ جاری کئے جائیں۔ واضح رہے کہ میٹرک کے امتحانات کا آغاز 8مئی سے ہورہا ہے۔