اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جمعرات کو عام انتخابات مقررہ تاریخ پر کرانے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان کوئی بھی بات چیت ان کی اپنی کوشش ہے اور عدالت نے اس حوالے سے کوئی ہدایت یا حکم نہیں دیا۔ عدالت نے کہا کہ 14مئی کو انتخابات کرانے کا حکم اپنی جگہ برقرار ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی طرف سے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ”آج پاکستان کے اٹارنی جنرل نے عدالت کو عام انتخابات کے حوالے سے عید کی تعطیلات کے دوران حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کے درمیان رابطے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ دونوں جانب سے مذاکراتی ٹیم کے ارکان کی نامزدگی اور ان کی ملاقات سے متعلق معاملات کے لیے ابتدائی اقدامات کیے گئے ہیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے انہیں، سینیٹر علی ظفر اور فواد چوہدری کو اپنی ٹیم کے ارکان کے طور پر نامزد کیا ہے۔
اٹارنی جنرل اور فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ حکومت جلد از جلد مذاکرات شروع کرنا چاہتی ہے اور آج یا کل تک پی ٹی آئی ٹیم کے ساتھ مل کر بیٹھنے کو تیار ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ”عدالت موجودہ سیاسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے تمام جماعتوں کی کوششوں اور خاص طور پر قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک ہی تاریخ کے انتخاب کے لیے مذاکرات میں داخل ہونے کے لیے ان کے رضاکارانہ معاہدے کو سراہتی ہے۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت میں توسیع کر دی
عدالت کی جانب سے واضح کیا گیا کہ دونوں فریقین کے درمیان بات چیت مکمل طور پر ان کی اپنی کوشش ہے، 14مئی کو انتخابات کرانے کا حکم اپنی جگہ برقرار ہے۔