پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری تیزی سے ترقی کررہی ہے، ڈرامے صرف پاکستان میں ہی مقبول نہیں ہوتے بلکہ دیگر ممالک میں بھی انھیں بہت شوق سے دیکھا جاتا ہے۔
لیکن حال ہی میں جو ڈرامے ٹی وی چینلز پر پیش کیے جارہے ہیں اُن میں بین الاقوامی ناظرین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ منفی مواد کو شامل کیا جارہا ہے۔ ایسے پاکستانی ڈرامے تاریخ کا حصہ بن کررہ گئے ہیں جو کہ کسی مخصوص پیغام پر مبنی ہوتے تھے۔
رواں سال پاکستانی ڈراموں میں خواتین کے منفی کرداروں کا بہت زیادہ رحجان دیکھا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کے مطابق یہ وہ کردار ہیں جن سے معاشرے میں منفی پیغام جارہا ہے:
’مجھے پیار ہوا تھا‘ کی ماہین
ڈرامہ سیریل مجھے پیار ہوا تھا میں ماہین (ہانیہ عامر) کو مرکزی کردار میں دکھایا گیا ہے، جو کہ ایک خود غرض اور بے وقوف لڑکی ہے جو اُن نوجوان لڑکیوں کیلئے ایک بُری مثال قائم کررہی ہے جو ڈراموں کی دنیا میں رہتی ہیں اور جن کی زندگی میں ڈراموں کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے۔
ماہیر کو ڈرامے میں اپنے پُرانے عاشق کیلئے روتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
اُس لڑکے کی خاطر ماہیر اپنے اردگرد موجود تمام لوگوں سے نفرت کرتی ہے۔
اپنے پٗرانے عاشق کی خاطر وہ اپنے شوہر سعد کو دھوکہ دینے کی بھی کوشش کرتی ہے۔
ماہیر کو ایسا لگتا ہے کہ صرف وہی صحیح ہے اور باقی سب غلط ہیں۔
’تیرے بن‘ کی میرب
ڈرامہ سیریل تیرے بن بھی عوام میں کافی مقبول ہورہا ہے لیکن اس کا مرکزی کردار میرب (یمنیٰ زیدی) کو ناظرین پسند نہیں کررہے۔
میرب ایک ضدی لڑکی ہے۔ وہ اپنی زندگی کے بجائے اپنی نند کے معاملات میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہے۔ مریم (نند) کا معاشقہ سامنے آنے کے بعد سے میرب کی مشکلات میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔
ڈرامے میں میرب خود اپنی دشمن بنی ہوئی ہے جو اپنے شوہر کے بارے میں ہمیشہ منفی ہی سوچتی ہے۔
ناظرین کے مطابق اگر میرب کے ساتھ کچھ غلط ہوگا تو اس کی ذمہ دار میرب خود ہوگی۔
’تیرے بن‘ کی حیا
یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ اس وقت پاکستانی ڈراموں میں جو منفی کردار دکھائے جارہے ہیں اُن میں حیا کا کردار سرِفہرست ہے، جو اپنے والدین کی موت کے بعد اپنی خالہ کے گھر رہتی ہے۔
حیا ایک ناشکری لڑکی ہے اور وہ اپنے کزن مرتسم سے جنون کی حد تک محبت کرتی ہے۔ اسے ایسا لگتا ہے کہ مرتسم پر صرف اس کا ہی حق ہے۔
مرتسم کی شادی کے بعد بھی حیا اس کا پیچھا نہیں چھوڑتی اور بغیر اجازت مرتسم کے کمرے میں چلی جاتی ہے، وہ مرتسم کی بیوی میرب کے خلاف سازش کرتی ہے اور اُن دونوں کے درمیان فاصلے بڑھانے کیلئے کالا جادو بھی کروائے گی۔
’اگر‘ کی حوریہ
ڈرامہ سیریل اگر میں حوریہ کو دکھایا گیا ہے جو کم عمری میں ہی بیوہ ہوجاتی ہے، جس کی پھر زبردستی دوسری شادی کروادی جاتی ہے لیکن وہ اپنے دوسرے شوہر کو پسند نہیں کرتی۔
حوریہ اپنے بہنوئی کو پسند کرنے لگتی ہے جو بہت زیادہ امیر اور خوبصورت ہے۔ ناظرین کا سوال ہے کہ ایک عورت شادی شدہ ہوتے ہوئے کیسے غیر مرد کو پسند کرسکتی ہے؟
’میرے بن جاؤ‘ کی فرح
ڈرامہ سیریل میرے بن جاؤ میں فرح کو دکھایا گیا ہے جو اپنے نفسیاتی کزن فردین سے بے پناہ محبت کرتی ہے۔
فردین ایک نفسیاتی لڑکا ہے جس کا اپنی سابقہ بیوی فردین کے ساتھ بُرا رویہ تھا اور اس رویے کو دیکھتے ہوئے بھی فرح فردین سے شادی کرلیتی ہے۔