امریکا، مسلمان میئر کو وائٹ ہاؤس کی عید ملن پارٹی میں شرکت سے روک دیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر وائٹ ہاؤس میں منعقدہ عید ملن پارٹی کی تقریب میں ایک مسلمان میئر کو شرکت سے روک دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تقریب میں امریکی مسلمانوں بشمول سیاستدانوں اور حکومتی عہدیداران نے شرکت کی۔ تقریب تلاوتِ کلامِ پاک سے شروع ہوئی۔ وائٹ ہاؤس پہنچنے سے کچھ ہی دیر قبل امریکی سیکریٹ سروس نے مسلم میئر خیر اللہ کو شرکت سے روکا۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی مذہبی آزادی کے کمیشن کا بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ

پیر کے روز امریکی سیکرٹ سروس نے اقرار کیا کہ مسلمان میئر کو وائٹ ہاؤس میں عید ملن پارٹی میں شرکت سے روکا گیا ہے۔ میئر محمد خیر اللہ کا کہنا ہے کہ عید الفطر کی تقریبات میں شرکت کیلئے وائٹ ہاؤس پہنچنے سے قبل ہی سیکریٹ سروس سے متعلق کال موصول ہوئی۔

میئر محمد خیر اللہ نے کہا کہ مجھے سیکرٹ سروس کی جانب سے داخلے کی اجازت نہیں ملی، میں اس جشن میں شریک نہیں ہوسکا جہاں سیکڑوں مہمانوں سے خطاب کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس نے نہیں بتایا کہ مجھے سیکریٹ سروس نے روکا تو اس کی کیا وجہ تھی۔

سی اے آئی آر (کونسل آن اسلامک ریلیشنز) سے گفتگو کے دوران بھی مسلم میئر نے کہا کہ مجھے شرکت کی اجازت نہیں لی۔ گروپ کی جانب سے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ایف بی آئی کو دہشت گردوں کے اسکریننگ ڈیٹا سیٹ سے معلومات دینا بند کرے۔

ڈیٹا سیٹ معلومات میں لاکھوں افراد شامل ہیں۔ مسلم میئر محمد خیر اللہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ سی اے آئی آر کے وکلاء نے 2019ء میں ڈیٹا سیٹ حاصل کیا جس میں ایک شخص کا نام اور تاریخِ پیدائش خیر اللہ سے مشابہ تھے۔ انہوں نے جو بائیڈن کی سفری پابندی پر بھی تنقید کی تھی۔

Related Posts