شریف برادران ذاتی مفاد کیلئے پنجاب میں الیکشن نہیں ہونے دے رہے، عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران 35 سال سے پنجاب پر مسلط ہیں، یہ ذاتی مفاد کیلئے الیکشن نہیں ہونے دے رہے، سپریم کورٹ کا حکم نہ مانا گیا تو قوم احتجاج کے لیے تیار ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب کہا جارہا ہے کہ بجٹ سے پہلے اسمبلی تحلیل نہیں کی جاسکتی، میں پوچھتا ہوں بجٹ میں کیا کرنا ہے، یہ چاہتے ہیں پہلے لندن پلان پر عمل درآمد ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ کل ہمارے لیے اہم دن ہے، مذاکرات کا پتا چل جائے گا، کل کارکنوں سے لمبی بات کروں گا، مذاکرات کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف پنجاب میں 35 سال سے مسلط ہیں، سابق آئی جی کی رپورٹ کے مطابق شریف برادران نے مجرموں کو پولیس میں بھرتی کیا، تجویز ہے کہ نواز شریف کو واپس بلا لیں اور ہم دونوں کا نام ای سی ایل پرڈال دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اینٹی کرپشن اور پولیس کا آپریشن ناکام، پرویز الہٰی کو گرفتار نہ کیا جاسکا

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے بھاگنے کی کوشش کرنی ہے، الیکشن تک کسی کو باہر نہ جانے دیا جائے، اگر انہوں نے سپریم کورٹ، آئین کی خلاف ورزی کی تو قوم کھڑی ہو جائے گی، سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہ کیا گیا تو ہم پُرامن احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگوں کا حق ہے کہ وہ ووٹ سے کس کو حکومت دیں، یہ لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لیے الیکشن نہیں ہونے دے رہے، مجھے قتل کرانے کی کوشش کی گئی، 7 سے 8 لوگ ملوث ہیں، یہ وہ لوگ ہیں انہیں ملک میں مہنگائی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کا سب کچھ پاکستان سے باہر ہے، یہ لوگ اپنا این آر او بچانے کے لیے الیکشن نہیں کرانا چاہتے، قوم کو چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، جو قومیں ظلم کے آگے سر جھکاتی ہیں وہ ختم ہو جاتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ انصاف نہیں ہے، آزاد معاشروں میں پولیس بھی قانون کے مطابق چلتی ہے، اسلام آباد گیا تو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، کسی آزاد معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا، پولیس اہلکار میرے گھر سے چیزیں لوٹ کر لے گئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے آئی جی کو فراڈ کیس میں سزا ہونے والی تھی، شہباز شریف جان بوجھ کر ایسے آئی جی کو لایا جو غلط کام کرے گا، ایسا صرف غلام معاشروں میں ہو سکتا ہے، آزاد معاشروں میں نگران حکومت، الیکشن کمیشن، آئی جی نیوٹرل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شکر ہے تگڑا چیف جسٹس مافیا کے خلاف کھڑا ہے، ہماری تاریخ ہے ججز بھی مافیا کے ساتھ مل جاتے تھے، پاکستان میں اس وقت کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے، جن لوگوں کا کام نیوٹرل رہنا ہے اگر وہ غلط کام کریں گے تو معاشرہ تباہ ہو گا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جرائم پیشہ لوگ اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں، ایک آدمی ذمہ دار جنرل باجوہ جس نے دشمن سے زیادہ ملک کو نقصان پہنچایا۔

اس کے علاوہ عمران خان نے ابرارالحق سے ” ہور چوپو گنے او وی چوری دے، ملک نوں کیتا برباد” گانے کی فرمائش کی، فرمائش پوری کرنے پر عمران خان نے دونوں ہاتھوں سے تالیاں بجائیں۔

Related Posts