اسلام آباد: حکمران اتحاد اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعے کو اختتام پذیر ہوا، تیسرا اور آخری دور منگل کی صبح 11 بجے ہوگا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات اچھے ماحول میں آگے بڑھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پی ٹی آئی کی طرف سے دی گئی دو تجاویز اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہتری دیکھی ہے اور دونوں طرف کوئی تعطل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کا آغاز پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے ذکر سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کل لاہور جائیں گے اور عمران خان کو اعتماد میں لیں گے۔
پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا کہ انہوں نے اپنی تجاویز حکومت کے سامنے رکھ دی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتاریوں سے مذاکرات کا عمل سبوتاژ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ معاملات طے پا جائیں تو گرفتاریاں بند ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کو بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ بجٹ پیش کرنے سے قبل قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ ‘انہوں نے بجٹ پیش کرنے کے فوراً بعد اسمبلی کو تحلیل کرنے کا مشورہ بھی دیا’۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کارکنان گرفتار، ایسے ہتھکنڈے کام نہیں کریں گے۔عمران خان کا احتجاج
پی ٹی آئی نے حکومت کے سامنے تین شرائط رکھ دیں۔ ”تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات کو مانتی نظر نہیں آتی،”۔