حکومت چھوڑنے کا فیصلہ، ایم کیو ایم اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفے جمع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے وفاقی حکومت کا ساتھ چھوڑنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، اراکینِ قومی اسمبلی نے ایم کیو ایم قیادت کو استعفے جمع کرادئیے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی صدارت میں  متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے ایک اہم اجلاس کے دوران  بڑا فیصلہ کر لیا۔  ایم کیو ایم کے 7اراکینِ قومی اسمبلی سے استعفے لے لیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

حکومت ختم، ملکی تباہی کا واحد حل الیکشن ہے۔ شیخ رشید

خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں مردم شماری کے غیر حتمی نتائج سامنے آنے پر شدید تحفظات سامنے آئے۔ ایم کیو ایم قیادت نے نتائج مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔

اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت نے متنازعہ مردم شماری کے خلاف احتجاج کے ممکنہ آپشنز استعمال کرنے پر تبادلۂ خیال کیا۔ وفاقی حکومت سے اتحاد ختم کرنے کے آپشن پر بھی گفتگو ہوئی۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کی جانب سے وفاقی حکومت سے سخت احتجاج کا راستہ اپنانے کا مشورہ سامنے آیا، اراکینِ اسمبلی سے بھی مشاورت پر بات چیت کی گئی۔

ایم کیو ایم کے اجلاس کے دوران رابطہ کمیٹی کو آگہی دی گئی کہ اراکینِ قومی اسمبلی مردم شماری کے حوالے سے وفاقی وزراء اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقاتوں اور نتائج سے مطمئن نہیں۔

خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے موجودہ مردم شماری میں کم از کم 25 لاکھ گھروں کو شمار نہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایم کیو ایم اجلاس کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ 

Related Posts