قاہرہ: عرب لیگ نے سوڈان میں جاری خونریزجھڑپوں کے بعد جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد اور مخاصمت پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
عرب لیگ نے سوڈان میں متحارب فورسز کے درمیان جھڑپوں سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے اتوار کے روز قاہرہ میں ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں عرب لیگ نے فریقین سے پرامن مذاکرات کی طرف واپسی اورایک نیا مرحلہ شروع کرنے کی ضرورت پرزور دیا ہے جو برادر سوڈانی عوام کے عزائم کو پورا کرے اور اس اہم ملک میں سیاسی اور معاشی سلامتی اور استحکام کومضبوط بنانے میں کردار ادا کرے۔
پچیسویں رمضان کی شب حرم شریف میں 15 لاکھ زائرین کی آمد
صراور سعودی عرب نے عرب لیگ کا یہ ہنگامی اجلاس ہفتے کے روز سوڈانی فوج اور سریع الحرکت فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جھڑپیں چھڑنے کے بعد طلب کیا تھا، جھڑپوں میں اب تک کم سے کم 60 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے، ان میں طرفین کے بعض اعلیٰ عہدے دار بھی شامل ہیں۔
فوج اورآر ایس ایف کے درمیان اقتدار کے حصول کے لیے کش مکش جاری ہے جبکہ سیاسی دھڑے 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کررہے ہیں، آر ایس ایف کے فوج میں انضمام پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
عرب لیگ کے بیان کے مطابق وہ صورت حال پرنظررکھے گی اور اس سلسلے میں ضروری مطالبات کرے گی،عرب لیگ میں سوڈان کے نمائندے الصادق عمرعبداللہ نے ٹیلی ویژن پرنشری تقریر میں صورت حال کو پرامن بنانے میں مدد کے لیے عرب لیگ کی جانب سے حمایت کی اپیل کی اور اس بات پرزوردیا کہ مقامی معاملات میں بیرونی مداخلت سے گریز کیا جاناچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سوڈانی حکومت نے سریع الحرکت فورسز کوباغی فورس قرار دیا ہے جس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا‘‘۔انھوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایف کو فوج میں ضم کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔