لوگ ملک کے مستقبل سے مایوس ہو رہے ہیں،میاں زاہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لوگ ملک کے مستقبل سے مایوس ہو رہے ہیں،میاں زاہد حسین
لوگ ملک کے مستقبل سے مایوس ہو رہے ہیں،میاں زاہد حسین

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دگرگوں معاشی حالات کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ ملک کے مستقبل سے مایوس ہو رہے ہیں اور جس کا بس چلے وہ ملک سے بھاگ رہا ہے۔

درآمدی پابندیوں سے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے۔ تمام اشیاء مہنگی ہو رہی ہیں، کاروبار بند ہو رہے ہیں اور سال رواں کے آخر تک بے روزگاروں کی تعداد میں اسی لاکھ افراد کے اضافہ کا تخمینہ ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور کاروباری برادری کی اکثریت کی امید دم توڑ چکی ہے، ملک کی درجہ بندی مسلسل کم ہو رہی ہے اورعوام مہنگائی سے مقابلہ نہیں کرپا رہی ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ امسال شرح نمو 3.5 فیصد تک رہنے کا تخمینہ تھا مگر اب آئی ایم ایف کے مطابق یہ صرف نصف فیصد رہے گا۔ آئی ایم ایف کے مطابق بے روزگاری کی شرح 6.2 فیصد سے بڑھ کر سات فیصد ہو جائے گی تاہم مقامی ماہرین کے مطابق بے روزگاروں کی تعداد میں اسی لاکھ افراد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ مقامی وغیر ملکی کمپنیوں کو خام مال نہیں مل رہا ہے جبکہ منافع بھی بیرون ملک بھجوانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جسکی وجہ سے انھوں نے اربوں ڈالر کی نئی سرمایہ کاری روک دی ہے۔

مزید پڑھیں:چین سے 30 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط آج موصول ہوگی، وزیر خزانہ

خام مال کی عدم دستیابی کے علاوہ کرنسی کی قدر میں کمی، مہنگائی، ڈالر کی کمی، مانگ میں کمی جیسے مسائل بھی تباہ کن اثرات مرتب کر رہے ہیں۔

Related Posts