لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے لیگ سپنر عثمان قادر کا کہنا ہے کہ انہیں ٹیم میں کپتان بابراعظم کے ساتھ دوستی کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کی صلاحیتوں کے بل بوتے پر شامل کیا گیا۔
گزشتہ دنوں عثمان قادر نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے کہا کہ 2019 میں مصباح الحق سلیکٹر تھے اور انہوں نے مجھے ٹیم میں منتخب کیا تھا، سب کو یہ پتا ہونا چاہیے کہ جب کوئی کھلاڑی پہلی بار کپتان بنتا ہے تو اس کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہوتے، اور نہ ہی وہ اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرواسکتا ہے۔
عثمان قادر نے کہا کہ میں نے کبھی بابر اعظم کے پاس جاکر نہیں پوچھا کہ میں ٹیم میں کھیل رہا ہوں یا نہیں، وہ بطور کپتان پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان کے کندھوں پر بڑی بھاری ذمے داری ہے۔
بعض کھلاڑی حمایت حاصل کرنے کیلئے صحافیوں کو ‘تحائف’ دیتے ہیں، زینب عباس
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ بابراعظم میرا بچپن کا دوست ضرورہے مگر میدان سے باہر، میدان کے اندر ہماری دوستی نہیں ہوتی، کسی کھلاڑی کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ اپنی دوستی کی وجہ سے قومی ٹیم میں آیا ہے اپنے ٹیلنٹ کی بنیاد پر نہیں، سراسر ناانصافی ہے۔
عثمان قادر نے مزید کہا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ بابراعظم مجھے ٹیم میں نہیں لے کر آئے۔