پی اے سی کا پی ٹی سی ایل، اوگرا، نیپرا سمیت 8اداروں کے مکمل آڈٹ کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی سی ایل، اوگرا اور نیپرا سمیت 8 اداروں کے مکمل آڈٹ کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی اے سی اجلاس گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ چیئرمین نور عالم خان نے نیپرا کا پرفارمنس آڈٹ سب سے پہلے کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کے اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مذاکرات، روس سے پاکستان کو تیل ملنا شروع ہوجائیگا، مصدق ملک

چیئرمین کی زیر صدارت اجلاس میں وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزارتِ صنعت وپیداوار اور کابینہ ڈویژن کے 21-2020 کے آڈٹ اعتراضات زیرِ غور آئے۔ نور عالم خان نے کہا کہ وزارتِ آئی ٹی اور پی ٹی سی ایل آڈٹ سے گریز کر رہے ہیں۔

نور عالم خان نے کہا کہ آئین کے تحت ہر ادارے کو آڈت کا پابند کیا گیا ہے۔ مہربانی کریں، ملک چلنے دیں۔ پی ٹی سی ایل میں پاکستان کے حصص 62 فیصد جبکہ اتصالات 800 ملین ڈالر کی نادہندہ ہے۔ سیکریٹری آئی ٹی نے کہا کہ آڈٹ پر آئین واضح ہے۔

سیکریٹری آئی ٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل نے سندھ ہائیکورٹ سے ریلیف حاصل کیا جبکہ نیپرا میں کارکردگی آڈٹ کے حوالے سے مسائل موجود ہیں۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل آفس کے پاس آڈٹ کی صلاحیت بھی ہونی چاہئے جس پر چیئرمین پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا اور 8اداروں کے آڈٹ کا حکم دے دیا۔

Related Posts