جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گولڈن جوبلی تقریب میں موجودگی پر وضاحت پیش کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گولڈن جوبلی تقریب میں موجودگی پر وضاحت پیش کردی
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گولڈن جوبلی تقریب میں موجودگی پر وضاحت پیش کردی

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں منعقد ہونے والی آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں شرکت پر سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے وضاحت سامنے آ گئی۔

وضاحتی بیان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ حیرت ہے کہ بعض لوگوں کو اعتراض ہے کہ میں کہاں بیٹھا تھا، کچھ کو اعتراض تھا کہ میں نے آئین کی یاد منانے کی تقریب میں شرکت کیوں کی، سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو پاکستان کے آئین کی گولڈن جوبلی منانے کی دعوت دی گئی تھی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پاکستان کے پاس جب لوگوں کے چنے گئے نمائندوں کا آئین نہیں تھا تو ملک تقسیم ہو گیا، اس مسلسل غلطی کی اصلاح 50 سال قبل کی گئی، شہریوں کا بہترین مفاد اس میں ہے کہ تقسیم کے بیج نہ بوئے جائیں، آئین کا بنایا جانا ہماری تاریخ کے اہم لمحات میں سے ہے جسے منایا جانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے ایک فرد کی عزت افزائی کیلئے مجھے درمیان میں بٹھایا گیا، میں نے بیٹھنے کیلئے خود وہ جگہ نہیں چنی۔سپریم کورٹ کے معزز جج نے کہا کہ دعوت قبول کرنے سے قبل یہ یقین دہانی کروائی گئی کہ صرف آئین سے متعلق بات کی جائے گی۔

اس کی وضاحت میں نے براہ راست سپیکر سے کی، وضاحت اور یقین دہانی کے بعد ہی میں نے دعوت قبول کی، مجھ سے تقریر کرنے کا پوچھا گیا لیکن میں نے معذرت کی، بعض تقریروں میں سیاسی بیانات دیئے جانے پر میں نے بات کرنے کی درخواست کی۔

آئین کی گولڈن جوبلی تمام شہریوں کیلئے جشن مسرت ہے، یہ کسی مخصوص سیاسی جماعت یا ادارے کا تنہا استحقاق نہیں ہے، آئین کی اہمیت سب پر واضح اور ایسا مسلسل کرنا چاہیے، تمام پاکستانیوں کی نجات آئین کی پابندی میں ہے۔

مزید پڑھیں:آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ کسی ممکنہ غلط فہمی کا ازالہ کرنے کیلئے میں نے بات کی، لوگوں کے منتخب نمائندے مکمل احترام کے مستحق ہیں۔

Related Posts