راولپنڈی: عدالت نے دہشت گردی کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کو 1روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈا پور کو جوڈیشل مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم کے خلاف ناقابلِ ضمانت دفعات کی نوعیت شدید ہے۔ آڈیو میں علی امین گنڈا پور اسلام آباد پر حملہ کرنے کا ذکر کر رہے تھے۔
جماعتِ اسلامی حکومت کے سپریم کورٹ فل بینچ مطالبے سے متفق
استغاثہ نے کہا کہ اسلام آباد پر طاقت کے زور پر قبضہ کرنے کا پروگرام بنایا گیا۔ پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ موبائل ایپلی کیشن سے کسی کی بھی آواز بنائی جاسکتی ہے۔ واقعے کا مقدمہ گولڑہ تھانے میں درج ہوا۔ کیا وہاں ٹی وی چلایا گیا تھا؟
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 24 گھنٹوں سے علی امین گنڈا پور پولیس کی حراست میں ہیں۔ کیا تفتیش ہوئی؟ کیا پولیس کے بیان کے مطابق یہ سمجھا جائے کہ اسلام آباد پر قبضہ ہوچکا ہے؟ایف آئی آر میں درج ہے کہ علی امین گنڈا پور کے بیان سے عوام اور اداروں میں خوف پھیلا۔
بابر اعوان نے کہا کہ ہماری تنخواہوں سے جو رقم کٹتی ہے، اس سے سکیورٹی والوں کو تنخواہ دی جاتی ہے۔ اگر اس بیان سے یہ ڈر چکے تو گھر چلے جائیں، انہیں لایا جائے جو ڈرتے نہ ہوں۔ اگر آپ ریمانڈ دینا چاہیں تو 1 دن کا دیا جائے تاکہ اے ٹی سی میں جایا جاسکے۔
بعد ازاں عدالت نے وکیل بابر اعوان کی استدعا منظور کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کو 1 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ آئندہ روز انہیں انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس اہلکار علی امین گنڈا پور کو لے کر روانہ ہو گئے۔