وفاقی حکومت نے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کل طلب کرلیا ہے، جس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔ اجلاس میں سول و عسکری قیادت شرکت کرے گی اور حساس اداروں کے سربراہان اجلاس کو قومی سلامتی پر بریفنگ دیں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں غور کیا جائے گا کہ انتخابات کے معاملے پر سیکیورٹی ماحول سازگار ہے یا نہیں، جبکہ دیگر قومی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا جمعہ کو 11 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اس اجلاس کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’انتخابات کو التواء میں ڈالنےکی کوشش کرنے اور سیکیورٹی کو اس کے ایک جواز کے طور پر استعمال کرنے کیلئے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ ان کا یہ اقدام مسلح افواج کو عدلیہ ہی نہیں بلکہ براہِ راست قوم کے سامنے لاکھڑا کرے گا۔‘
ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ پوری طرح واضح ہوچکا ہے کہ پی ڈی ایم ہر حال میں انتخابات سے فرار ہی چاہتی ہے۔
اب پوری طرح سے واضح ہوچکا ہے کہ PDM ہر حال میں انتخابات سےفرار ہی چاہتی ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے حوالے سےایک غیرآئینی قانون لیکر آئےاور انہوں نےعدلیہ کیخلاف قومی اسمبلی سےایک قرارداد منظور کی۔ اب انتخابات کو التواء میں ڈالنےکی کوشش کرنے اور سیکیورٹی کو اس کے ایک جواز کے طور پر…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 6, 2023
عمران خان نے لکھا کہ یہ سپریم کورٹ کے حوالے سے ایک غیرآئینی قانون لے کر آئے اور انہوں نے عدلیہ کے خلاف قومی اسمبلی سے ایک قرارداد منظور کی۔
خیال رہے کہ حکومت نے جمعرات کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی جو منظور بھی کر لی گئی۔
تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس نہایت ہی اہم ہے، آئندہ چار سے پانچ روز بہت اہم ہیں۔ دس اپریل کو حکومت نے الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے ہیں۔ حکومت ایسا نہیں کرتی تو یہ فیصلہ توہین عدالت شمار ہوگا۔