ایچ ای سی کے تحت سندھ کی جامعات کے درمیان ‘آئین پاکستان’ پر تقریری مقابلے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے زیر اہتمام سندھ کی جامعات کے درمیان جامعہ این ای ڈی کے محمود عالم آڈیٹوریم میں اردو اور انگریزی زبانوں میں تقریری مقابلوں کی اختتامی تقریب منعقد کی گئی۔

ان تقریری مقابلوں میں سندھ کی 29 مختلف جامعات کے 50 سے زائد طلبا نے حصہ لیا۔ ان تقریری مقابلوں کے انعقاد کا مقصد اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریبات منانا ہے۔ انچارج ہائیر ایجوکیشن کمیشن ریجنل سینٹر کراچی جاوید علی میمن نے طالب علموں کو آئین کی اہمیت سے روشناس کرایا۔ اس موقع پر جاوید میمن کا کہنا تھا کہ مجریہ 1973 کی بقا پاکستان کی بقا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع کی فلم نے عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا

تقریری مقابلےکے ججز کو چئیر ڈیپارٹمنٹ آف لا شہید ذوالفقار علی بھٹو یونی ورسٹی آف لا ڈاکٹر جاوید عزیز اور معروف صحافی/کمیونیکیشن مینیجر اوریک این ای ڈی یونی ورسٹی فروا حسن اور دیگر نے جیتے والے طالب علموں میں شیلڈز تقسیم کرتے ہوۓ آئین کی بالادستی کے لیے انفرادی کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

انگریزی تقاریر کے مقابلے میں کراچی یونیورسٹی کی مریم زاہد نے پہلا انعام، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی اشنا صلاح الدین نے دوسرا جبکہ بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی سکھر کی ماریہ بھٹو نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

اردو تقریری مقابلے میں گرین وچ یونیورسٹی کے سید وقار حیدر نے پہلی، محسن احمد نے دوسری اور سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام کی نوال عمر اور مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے حماد نے تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔

ان تقریری مقابلوں میں مختلف ماہرین تعلیم، صحافیوں، زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور یونیورسٹی کے طلبا نے شرکت کی۔

Related Posts