دو کم عمر جرمن لڑکیوں نے ساتھی کو جنگل میں لے جا کر بے دردی سے قتل کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جرمنی میں ایک ہلا کر رکھ دینے والا واقعہ پیش آگیا۔ دو بچیوں نے لڑکی کو جنگل میں لے جا کر چھرا گھونپ کر بے دردی سے قتل کردیا۔ 12 اور 13 سال کی دو سکول طالبات پر شبہ ہے کہ انہوں نے ایک 12 سالہ لڑکی کو جرمنی کے ایک جنگل میں لے جا کر قتل کیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کو 30 سے زائد بار چھرا گھونپا گیا۔ واقعہ نےجرمنی میں رائے عامہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

جرمن پولیس نے منگل کے روز کہا کہ دو بچوں کو ایک لڑکی کو قتل کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے جو اس ہفتے کے شروع میں مغربی قصبے فرائیڈنبرگ میں مردہ پائی گئی تھی۔ مرنیوالی بچی کی شناخت “لوئیس” نام سے ہوئی۔ لڑکی ہفتے کے روز ایک دوست سے ملنے اور گھر واپس نہ آنے کے بعد لاپتہ ہو گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

علیحدگی پسند سکھوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن سے ترنگا اتار دیا، مودی سرکار برہم

والدین نے اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے فون کا جواب نہیں دیا۔ گھنٹوں بعد انہوں نے پولیس کو اس کی گمشدگی کی اطلاع دی اور اس کی تلاش شروع کردی گئی۔

لوئیس کی لاش اگلی دوپہر گھر سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر وائلڈن برگ میں آپریشن سے باہر ٹرین سٹیشن کے قریب جنگل میں ملی۔ اس کا جسم پر چاقو کے زخموں سے بھرا ہوا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے معلوم ہوا کہ اس کی موت کی وجہ شدید خون بہہ جانا تھی۔ چیف پراسیکیوٹر ماریو مینیولر نے 14 مارچ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اب تک کی گئی تحقیقات سے یہ شبہ ثابت ہوا ہے کہ لڑکی کو قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “ہمیں یہ ماننا ہوگا کہ یہ جرم متاثرہ لڑکی کی جاننے والی دو لڑکیوں نے کیا ہے۔ دونوں مشتبہ بچیوں نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔اہلکاروں نے مشتبہ ملزم لڑکیوں کے متعلق مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

ممکنہ محرکات پر تبصرہ کرتے ہوئےمینوئلر نے کہا کہ کسی فعل کے ارتکاب کے لیے ایک بچے کے واضح محرکات ضروری نہیں ہوتے۔ تاہم مرنیوالی بچی کے جسم پر زخموں کا حوالہ دیتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یہ شاید کسی قسم کے کوئی جذبات تھے جنہوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ کم عمر ہونے کی وجہ سے دونوں ملزم لڑکیوں کو گرفتار نہیں کیا گیا کہ بلکہ نابالغوں کی دیکھ بھال کے دفتر میں رکھا گیا ہے۔

Related Posts