بھارت کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی نے اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر اپنا پہلا ردِعمل دے دیا۔
نواز الدین صدیقی نے انسٹاگرام پر طویل پیغام جاری کرتے ہوئے اہلیہ عالیہ صدیقی کی جانب سے لگائے گئے تمام تر الزامات کو مسترد کردیا اور انہیں اپنے خلاف پروپیگنڈہ قرار دے دیا۔
گزشتہ دنوں نواز الدین صدیقی کی اہلیہ نے شوہر پر الزام عائد کیا تھا کہ انہیں اور بچوں کو رات گئے گھر سے باہر نکال پھینک دیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل بھی اداکار کی اہلیہ کی جانب سے کھانے پینے پر پابندی اور واش روم استعمال کرنے پر پابندی جیسے الزامات عائد کئے گئے تھے جس پر نواز الدین صدیقی نے خاموشی اختیار کی ہوئی تھی۔
امیتابھ بچن فلم کی شوٹنگ کے دوران حادثے کا شکار، پسلی ٹوٹ گئی
تاہم، اب نواز الدین صدیقی نے اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر ردعمل دیا ہے۔ اداکار نے کہا کہ عالیہ ان کی اہلیہ نہیں ہیں اور وہ کافی عرصے سے ایک ساتھ نہیں رہتے کیونکہ ان کی طلاق ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے بچوں کو ان کی ماں نے پچھلے 45 دنوں سے یرغمال بنا رکھا ہے اور انہیں دبئی سے بھارت بلا کر انہیں اپنے ساتھ قید کر رکھا ہے جبکہ بچوں کے اسکول سے انہیں غیر حاضری کے نوٹس موصول ہور ہے ہیں۔
اداکار نے انکشاف کیا کہ ان کی سابقہ اہلیہ پیسوں کیلئے اس سے قبل بھی انہیں بلیک میل کرتی آئی ہے وہ انہیں بچوں کے خرچے کی مد میں ماہانہ 10 لاکھ دیتے ہیں۔
مزید برآں نواز الدین صدیقی نے سوال اُٹھایا کہ جب وہ اتنے دنوں سے ہر چیز کی ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کررہی ہے تو جب میں نے بچوں سمیت اسے گھر سے نکالا تب اس نے ویڈیو بنا کر پوسٹ کیوں نہیں کی؟
اداکار کا مزید کہنا تھا کہ میری سابقہ اہلیہ صرف میرا مستقبل ختم کرکے مجھے برباد کرنا اور اپنی پیسوں کی ڈیمانڈ کو پورا کروانا چاہتی ہے۔