لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سوال کیا ہے کہ جب کسی ملک پر بدمعاشوں کو حکمران بنا دیا جائے تو اس کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے؟
سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم نے انہیں توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ پولیس ٹیم ایس پی سٹی طاہر حسین کی سربراہی میں ٹیم زمان پارک پہنچی تھی۔
ایس پی اسلام آباد سٹی پولیس رانا طاہر حسین پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ زمان پارک
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف نوٹس صرف مطلب دینے کے لیے آئے ہیں۔ #راج_کرے_گی_خلق_خدا pic.twitter.com/UbfZa9lu7y— Farhat Malik. (@Farhat75626295) March 5, 2023
اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے اور آئی جی اسلام آباد نے میڈیا کو دیے گئے اپنے بیان کے ذریعے انکشاف کیا کہ ٹیم عمران خان کو گرفتار کرکے وفاقی دارالحکومت منتقل کرنے کے لیے لاہور میں ہے۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کو نیب کی جانب سے 50 کروڑ روپے کی سزا سنائی جانے والی تھی۔ 8 ارب کی منی لانڈرنگ اور ایف آئی اے کی جانب سے مزید 16 ارب روپے کی کرپشن کی گئی جب انہیں جنرل باجوہ نے بچایا جو نیب کے مقدمات کی سماعت ملتوی کرتے رہے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ، اسلام آباد پولیس کی وارنٹ کے ہمراہ زمان پارک آمد
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘جب شہباز شریف کے کیسز چل رہے تھے تو انہیں وزیراعظم بنایا گیا۔ اس کے بعد اس نے ان اداروں کے سربراہوں کا انتخاب کیا گیا جو ان کے کیسز کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ایسی صورتحال میں ملک بنانا ریبپلک بن جاتا ہے۔