پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے جہاں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین اکٹھی ہوتی ہیں اور ساتھ مل کر مساوی سلوک کے نعرے بلند کرتی ہیں۔
تاہم، اس سال عورت مارچ کراچی کے منتظمین نے خواتین کا عالمی دن 12 مارچ کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ محنت کش خواتین کے اعزاز میں کیا گیا ہے کیونکہ اس سال عورت مارچ ہفتے کو آئے گا۔
عورت مارچ کے متظمین نے محنت کش خواتین کو سہولت اور مارچ کی تقریبات میں بھرپور حصہ لینے کیلئے فیصلہ کیا کہ رواں سال عورت مارچ کو 12 مارچ یعنی اتوار کو منعقد کیاجائے تاکہ تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین عورت مارچ کی تقریبات میں حصہ لے سکیں۔
منتظمین کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال عورت مارچ بھوک، سماجی تحفظ، اجرت، سیلاب متاثرین کی بحالی، تشدد کے خاتمے اور ٹرانس جینڈرپرسنز پروٹیکشن ایکٹ کے لیے کیا جائے گا۔
اگر اس دن کے حوالے سے تاریخی مطالعہ کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ 8 مارچ 1907ء کو امریکا کے شہر نیویارک میں ایک گارمنٹس فیکٹری میں 10 گھنٹے روزانہ کام کرنے والی خواتین نے اوقات کار کم کرنے کے لیے مظاہرہ کیا تھا۔
ان خواتین کا یہ مطالبہ تھا کہ انھیں مردوں کے برابر حقوق دیے جائیں، جس پر پولیس نے ان خواتین پر تشدد کیا بعدازاں پولیس نے مظاہرہ کرنے والی خواتین کو بعد میں گرفتار کرلیا۔
اس واقعے کے بعد یورپی ممالک میں ہر سال عالمی کانفرنس برائے خواتین کا انعقاد ہونے لگا۔ سب سے پہلے 1909ء میں سوشلسٹ پارٹی آف امریکا نے عورتوں کا دن منانے کی قرارداد منظورکی۔
1913ء تک ہر سال فروری کے آخری اتوارکو عورتوں کا دن منایا جاتا تھا۔ پھر 1913ء میں پہلی دفعہ روس میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔پہلی سوشلسٹ ریاست سوویت یونین نے سرکاری طور پر 8 مارچ کو خواتین کا قومی دن قرار دیا۔