کراچی:قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ اگر میں بنگلادیش کا کوچ یا کپتان ہوتا تو ٹیم کے لڑکوں کو ماہر نفسیات کو دکھاتا۔
وسیم اکرم نے ایک انٹرویومیں کہا کہ ہماری ٹیم نے کافی غلطیاں کیں لیکن خوشی ہے کہ ہم سیمی فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے بنگلادیش کے بیٹر نجم الحسن کی بیٹنگ اپروچ پر بھی تنقید کی۔
وسیم اکرم نے کہا کہ بنگلادیش کو اپنے آپ کو موردِ الزام ٹھہرانا چاہیے، اگر میں بنگلادیش کا کپتان یا کوچ ہوتا تو ان کے کھلاڑیوں کو لازمی ماہر نفسیات کو دکھاتا۔
سابق کپتان نے کہا کہ اگر آپ اس صورتحال میں سنگلز بھی لیتے تو آرام سے 155 کا ٹوٹل کرتے، انٹرنیشنل کرکٹ میں جب آپ دیکھیں کوئی ایک خاص بولر بول کرنے آرہا تھا تو آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ مخالف ٹیم کا کپتان اسے وکٹ لینے کے لیے لارہا ہے۔
اس لیے آپ اس پر بڑے شاٹ نہ لگائیں، صرف اسٹرائیک روٹیٹ کریں مگر بنگلادیش کے بیٹرز نے دماغ بنایا کہ وہ شاہین کو ہی ہٹ کریں گے۔
مزید پڑھیں:زیادتی کا الزام، سری لنکن کھلاڑی دنوشکا کی ضمانت کیلئے درخواست مسترد
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ شنتو 54 رنز پر تھا اور چیزیں بہتر ہورہی تھیں لیکن پھر کیا ہوا، ان کے 73 پر 2 کھلاڑی آؤٹ تھے اور مجھے لگتا تھا کہ یہ 160 کا ٹوٹل کریں گے مگر شنتو نے افتخار کی گیند پر عجیب شاٹ کھیلا اور بولڈ ہوگئے۔