اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے جبکہ موجودہ حکومت پر تقریباً 11ارب روپے کے کیسز ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نے بین الاقوامی میڈیا کو دئیے گئے 2 مختلف انٹرویوز میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کی۔ عمران خان نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ کی منظوری سے حکومت میں آنے کا خواہاں نہیں ہوں۔
نواز شریف وطن واپس آئیں، ان کے حلقے میں شکست دوں گا۔عمران خان
برطانوی میڈیا کو دئیے گئے تازہ ترین انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ آئی ایس پی آر اور آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس احمقانہ تھی جس میں سچ کے نام پر جھوٹ اور آدھا سچ بیان کیا گیا۔
انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ حقائق کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جبکہ لانگ مارچ کا مقصد آزادانہ و منصفانہ انتخابات منعقد کروانا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ حکومت کو عوام منتخب کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ وہ حکومت چاہتے ہیں جو آکشن کی بجائے الیکشن سے آئی ہو۔ موجودہ حکومت نے پیسے خرچ کیے، ہارس ٹریڈنگ کی اور عوام کے ضمیر خریدے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت گرا دینے والوں کا یک نکاتی ایجنڈا خود پر بدعنوانی کے کیسز ختم کرانا تھا۔ حکومت پر 11 ارب روپے کے کیسز ہیں جو ختم کرائے گئے۔
دوسری جانب امریکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے، نہ ہی احتساب کرنے کیلئے تیار تھے۔
انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ انصاف عوام کو آزادی مہیا کرتا ہے۔ لانگ مارچ کا مقصد شفاف انتخابات اور انصاف ہے۔ قانون کی بالادستی طاقتور اور کمزور انسان کو برابر کردیتی ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں طاقتور ڈاکو چوری کرتا ہے تو این آر او دے دیا جاتا ہے اور اگر کمزور کرے تو جیل میں ڈال دیتے ہیں جو تحریکِ انصاف کا تسلسل ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر مصالحت کرانی ہے تو اسٹیبلشمنٹ سے ہوسکتی ہے۔ موجودہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں۔ شہباز شریف ملاقات کیلئے ڈگی میں چھپ کر جاتے تھے۔ فیصلے نواز شریف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے پاس کچھ نہیں۔ یہ حکومت نہیں، اسٹیبلشمنٹ کے اکٹھے کیے ہوئے لوگ ہیں۔ جن کے پاس طاقت ہے، فیصلہ تو ان کو کرنا چاہئے۔ صاف شفاف انتخابات نہ ہونے سے انتشار پھیلے گا۔
سوال کیا گیا کہ آپ آرمی چیف کے ساتھ ایک پیج پر کیوں نہیں تھے؟ عمران خان نے کہا کہ یہ تو جنرل باجوہ سے پوچھنا چاہئے، میں سمجھتا ہوں کہ وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، نہ ہی احتساب کیلئے تیار تھے۔