اسلام آباد: کینیا میں شہید کیے گئے سینئر صحافی ارشد شریف کی نمازِ جنازہ اور تدفین آج اسلام آباد میں ہوگی۔ نمازِ جنازہ میں بڑی تعداد میں مشہورومعروف شخصیات شریک ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق ارشد شریف کی میت منگل کی شب 1بجے پاکستان پہنچی۔ گزشتہ روز پمز ہسپتال اسلام آباد میں ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کیلئے 8 رکنی میڈیکل بورڈ قائم کیا گیا تھا۔
ارشد شریف قتل کے تانے بانے عمران خان کی طرف جاتے ہیں۔رانا ثناء اللہ
مقتول صحافی ارشد شریف کے اہلِ خانہ کی درخواست پر پوسٹ مارٹم میں 2 ڈاکٹروں کو شامل کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم میں میت کا ایکسرے اور سی ٹی اسکین بھی شامل تھا۔ فرانزک رپورٹ میں کچھ روز درکار ہیں۔
اتوار کی شب کینیا کے شہرنیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر کینین پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار دی جس کے نتیجے میں سینئر صحافی شہید ہوگئے تھے۔ حادثے کی وجہ شناخت میں غلطی قرار دی جارہی ہے۔
کینین میڈیا سمیت دنیا بھر کے صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے ارشد شریف کے قتل پر بڑے سوالات اٹھا دئیے۔ کینین میڈیا کا کہنا تھا کہ اگر گاڑی مشکوک تھی تو گولی سر پر چلانے کی بجائے کار کے ٹائر پر کیوں نہیں چلائی گئی؟
کینین میڈیا نے سوال کیا کہ ارشد شریف کی گاڑی کی جانب سے پولیس پر کوئی فائرنگ نہیں ہوئی۔ پھر پولیس نے براہِ راست فائرنگ کا فیصلہ کیوں کیا؟ گاڑی پر چلائی گئی گولیوں سے پتہ چلتا ہے کہ نشانہ ارشد شریف ہی تھے۔