لانگ مارچ کا پڑاؤ کہاں کہاں، کتنے دن میں منزل پر پہنچے گا، ایم ایم نیوز نے شیڈول حاصل کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان کے لانگ مارچ کا مجوزہ مکمل شیڈول مرتب، مرکزی و صوبائی عہدیداران سمیت منتخب نمائندوں کو بھی شیڈول بارے آگاہ کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اب جمعہ تک لاہور میں ہی قیام کریں گے، جمعہ کو بعد از نماز جمعہ لانگ مارچ کا آغاز لبرٹی چوک سے ہوگا اورجمعہ کےلبرٹی چوک تا شاہدرہ انٹرچینج پر لانگ مارچ کی پہلی منزل ہوگی۔ عمران خان کے خطاب کے ساتھ ہی لانگ مارچ شاہدرہ پر رات گزارے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

کوئی انقلاب نہیں، عمران خان کا مارچ مرضی کا چیف لگوانے کیلئے ہے، نواز شریف

ذرائع کے مطابق لانگ مارچ شاہدرہ سے ہفتہ کے روز شروع ہوگا اور اگلا پڑاؤ گوجرانولہ میں ہوگا جبکہ اتوار کے روز لانگ مارچ کی اگلی منزل گجرات ہوگی، جہاں وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی اور مونس الٰہی لانگ مارچ کا استقبال کریں گے اورلانگ مارچ کا پڑاؤ گجرات اور جہلم کے درمیان سرائے عالمگیر پر ہوگا۔

ذرائع کے مطابق پیر کے روز نئے ہفتے کے آغاز کے ساتھ ہی لانگ مارچ اپنی اگلی منزل جہلم کی جانب بڑھے گا،جہلم میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری لانگ مارچ کی میزبانی کریں گے۔

منگل کے روز عمران خان اپنے لانگ مارچ کیساتھ گوجر خان سے ہوتے ہوئے روات میں پڑاؤ ڈالیں گے، جہاں رات خطاب کے ساتھ عمران خان بدھ کے روز اسلام آباد کی جانب بڑھنے بارے حتمی حکمت عملی مرتب کریں گے۔

ذرائع کے مطابق روات کے مقام پر ہی شمالی اور جنوبی پنجاب سرگودھا ، چکوال، میانوالی، بھکر، لیہ کے قافلے لانگ مارچ میں شریک ہونگے۔

بدھ کے روز اسٹریٹیجی کے ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد کی جانب اگلی منزل کا فیصلہ کیا جائیگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کو منگل کی شام اپنے قافلوں کو اسلام آباد کی جانب گامزن کرنے کا پلان مرتب کیا جارہا ہے۔

کراچی، سکھر، رحیم یار خان ، ملتان کے قافلے شاہدرہ انٹرچینج پر ہفتہ کے روز ملیں گے، ذرائع کے مطابق کارکنوں کو تھکاوٹ سے بچانے کے لیے وقفے وقفے کے ساتھ انہیں لانگ مارچ کا حصہ بنایا جائیگا، عمران خان لاہور سے اسلام آباد پہنچنے کے لیے کم از کم چار اور زیادہ سے زیادہ چھ دن لیں گے۔

Related Posts