اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ حالیہ مذاکرات کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا جب کہ مسلح افواج قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔
عرب نیوز پاکستان کی سالانہ کانفرنس 2022 سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبر پختونخواہ (کے پی) میں صورتحال قابو میں ہے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کی صورت میں اس سے نمٹا جائے گا۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ کے پی حکومت نوٹس لے جب کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت ہر صورت اس کا ساتھ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ”عوام کو اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آتے دیکھنا بہت خوش آئند ہے۔ مجھے یقین ہے کہ حالات پر قابو پالیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی کامیابی بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ پاکستان افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے غافل نہیں رہ سکتا۔
پاکستان میں امن کا دارومدار افغانستان میں امن پر ہے۔ ہم معاملے کو حل کرنے کے لیے پرامن طریقہ کار استعمال کریں گے اور اگر ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنا ناگزیر ہوا تو ہم طاقت کا استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی افواج پوری طرح سے لیس ہیں ”پچھلی تین دہائیوں سے فرنٹ لائن فورسز انتہا پسندی کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ ہمارے تجربات اور قربانیاں بے مثال ہیں۔
مزید پڑھیں:ملک کمیشن خوروں کی منڈی اور چور چور بین الاقوامی نعرہ بن گیا۔ شیخ رشید
وزیر دفاع نے قومی سلامتی میں میڈیا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ موجودہ دور میں قومی سلامتی کے لیے میڈیا کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔