بیکٹیریا کے معاشرے میں بھی انصاف کا تصور موجود ہے۔ماہرین کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیکٹیریا کے معاشرے میں بھی انصاف کا تصور موجود ہے جہاں دھوکے بازوں کو سزا دی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پارک یونیورسٹی کی زیر قیادت تحقیقاتی ٹیم نے بیکٹیریا کے معاشرے میں انصاف کی خواہش کا انکشاف کیا جبکہ اس تحقیق کے نتائج بائیولوجی نامی جرنل میں شائع ہوئے ہیں۔ محققین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ بیکٹیریل کالونیاں استحصالی عناصر سے نجات کیلئے خود کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

تیز ترین انٹرنیٹ کیلئے بڑے منصوبے کی منظوری

مذکورہ تحقیق میں سینئر مصنف کا کردار ادا کرنے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر اینڈریو فورڈ کا کہنا ہے کہ ہمیں بیکٹیریا کے معاشرے سے یہ توقع نہیں تھی کیونکہ ہم عموماً انہیں بدمعاش سمجھتے ہیں کیونکہ زیادہ تر بیکٹیریا ہمیں نقصان پہنچاتے ہیں۔

مطالعے کے دوران سائنسدانوں نے محسوس کیا کہ جب بعض بیکٹیریا انزائمز بنائے بغیر غذائی اجزاء کو چراتے ہیں تو دھوکہ دہی کرنے والوں کو باضابطہ سزا دی جاتی ہے جس کیلئے اگر بیکٹیریا کی پوری کالونی کو نقصان اٹھانا پڑے تو اٹھایا جاتا ہے۔

اگر کوئی ناپسندیدہ عنصر بیکٹیریا کی کالونی میں گھس آئے تو بیکٹیریا کھانے کی پوری دعوت تک منسوخ کردیتے ہیں جو بطور معاشرہ بیکٹیریا کیلئے بری چیز ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیکٹیریا کو برے عناصر پر قابو پانے کیلئے ایک واضح طریقے کی ضرورت ہے۔ 

 

Related Posts