خاتون جج کو دھمکانے کا کیس، عمران خان کیخلاف دہشت گردی کی دفعات خارج کرنیکا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی ٹیم بہت بہترین ہے انشاء اللہ ورلڈکپ جیت جائے گی،عمران خان
قومی ٹیم بہت بہترین ہے انشاء اللہ ورلڈکپ جیت جائے گی،عمران خان

عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے جے آئی ٹی سے جواب طلبی کی کہ دہشت گردی کا مقدمہ بنتا ہے یا نہیں؟ جس پر جے آئی ٹی نے مقدمے کو درست قرار دیا۔ اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی دفعہ لگتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حافظ نعیم الرحمان نے بلز میں میونسپل ٹیکس کا اضافہ مسترد کردیا

راجہ رضوان عباسی کا عدالت سے کہنا تھا کہ کیس کی چالان رپورٹ تیار کر لی گئی۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کیلئے بنیادی عناصر ضروری ہیں۔ مقدمے میں وہ تمام عناصر نہیں پائے جاتے۔ ایسا مقدمہ صرف خوف و دہشت کی فضا پر ہی بنایا جاسکتا ہے۔محض فضا پیدا ہونے کے امکان پر مقدمہ قائم نہیں کیاجاسکتا۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جن کیلئے عمران خان نے کہا، ان کی طرف سے درخواست آنی چاہئے تھی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ اگر تقاریر پر ایسے پرچے درج کیے جانے لگے تو فلڈ گیٹ کھل جائے گا۔ عمران خان کی تقریر میں نقصان پہنچانے کی بات ہوئی؟ کیا آئی جی یا ڈی آئی جی نے کوئی شکایت درج کرائی ہے؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ بادی النظر میں کیس کی دفعات میں سے ایک دفعہ بھی نہیں لگتی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ الفاظ سابق اور ہوسکتا ہے کہ مستقبل کے بھی وزیر اعظم کی طرف سے تھے۔چیف جسٹس نے کہا کہ دہشت گردی کا مقدمہ غلط طور پر درج کیا جاتا رہا ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ تقریر کے علاوہ تفتیش میں کوئی بات نہیں، تو ڈیزائن ہی ختم ہوجاتا ہے۔ آپ نے خود تسلیم کر لیا۔

بعد ازاں عدالت نے عمران خان کے حق میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا اور متعلقہ حکام کو عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی درخواست خارج کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے وکلاء کے بیانات مکمل ہونے پر اور پراسیکیوٹر کے بیان کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیس کا فیصلہ آج ہی محفوظ کیا تھا۔ 

Related Posts