سیاستدانوں کو اپنی غلطیوں کو ٹھیک کرنا ہوگا، مولانا فضل الرحمن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا حکمران اتحاد ہے، اس کے اوپر ملک و قوم کو مسائل سے نکالنے کی بڑی ذمے داری عائد ہے، جمہوریت آج اس لیے کمزور ہوگئی ہے کہ سیاستدان مفاد پرست ہوگئے ہیں، سیاستدانوں کو اپنی غلطیوں کو دیکھنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے بانی سردار عطاء اللہ مینگل کی یاد میں منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں مولانا فضل الرحمن  سندھ کے چار روزہ دورے پر کراچی پہنچے، کراچی ایئرپورٹ پر جے یو آئی رہنماؤں مولانا راشدمحمود سومرو، مولانا عبدالکریم عابد، قاری عثمان، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی ودیگر نے ان کا استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سعودی شہری نے امن و سکون کی خاطر 53شادیاں کرلیں

 تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سردار عطاء اللہ مینگل مرحوم کی میرے والد سے پرانی رفاقت تھی، میں آج بھی کہتا ہوں پاکستان میں جمہوریت مسلسل کمزور ہوئی ہے، کیوں کہ ہم سیاست دان مفاد پرست واقع ہوئے ہیں، ہمیں اپنی غلطیوں کی طرف بھی دیکھنا ہوگا، دنیا میں جبر کی بنیاد پر حکومتیں قائم ہوتی رہی ہیں۔
پاکستان ہمارا ملک ہے پاکستان کا آئین چار ستونوں پر کھڑ ا ہے۔ یہ ملک اسلامی ہے اور آئین سازی میں قرآن و سنت کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ مملکتی نظام میں عوام کی شراکت آئین میں موجود ہے۔ یہ ملک وفاقی ہے جس میں چار یونٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوتھا ستون پارلیمنٹ کی بالا دستی اور آئین سازی عوام کے منتخب نمائندے کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  سی پیک کے منصوبے کے وقت کچھ حالات ایسے تھے جس کی وجہ سے مجھے چائنا جانا پڑا۔ چائنا کے حکمرانوں نے کہا کہ اتنے بڑے منصوبے کی تکمیل کیسے ہوگی ملک میں دہشت گردی بد امنی ہے، جو سی پیک کا حامی ہے وہ امریکہ کا دشمن اور مخالف ان کا دوست ہے۔ ہم انڈیا کے ساتھ تجارتی تعلق بنائیں تو ملکی مفاد سامنے ہوتا ہے۔ ایران اور افغانستان کے ساتھ تحارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے اس پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ایران اور پاکستان کے بہتر تعلقات کی بات کی جاتی ہے اور اجازت بھی نہیں۔ ریاست کو دوچیزوں کی ضرورت ہے، دنیا جہاں میں انسانوں کے تحفظ کے لئے قانون بنتے ہیں۔ انسانوں کے تحفظ کے لئے قانون بنائے جاتے ہیں، ہم غلط پالیسیاں بناتے ہیں تو پھر سزا ملتی ہے۔

دریں اثناء جے یوآئی سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مولانا سمیع الحق سواتی کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پیر کے روز سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے دورے کی غرض سے کراچی سے سکھر روانہ ہوجائیں گے، بعدازاں شکارپور لاڑکانہ کے مختلف علاقوں کا بھی دورہ کریں گے اور جے یوآئی سندھ کی ریلیف سرگرمیوں اور متاثرین سلیاب کیمپس کا دورہ بھی کریں گے۔

Related Posts