سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے بھیجے جانے والے امدادی سامان کی تقسیم میں شفافیت کے حوالے سے بڑا تنازعہ سامنے آگیا، سندھ میں سابق پیپلز پارٹی کونسلر کی مل سے 1500 خیمے اور سینکڑوں تھیلے راشن برآمد ہوا ہے۔
سیشن جج قمبر زاہد میتلو نے خفیہ اطلاع پر نصیر آباد کے علاقے میں پولیس کے ہمراہ پیپلز پارٹی رہنما اور سابق کونسلر کی رائس مل پر چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران مل کے اندر موجود کنٹینر اور گودام سے 1500 سے زائد سرکاری خیمے، راشن کے تھیلے اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔
اس حوالے سے پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ رائس مل میں چھپایا گیا سامان سیلاب متاثرین کے بجائے من پسند افراد کو دیا جانا تھا۔
پولیس کی جانب سے چھاپے کے دوران برآمد ہونے والا سامان قبضے میں لے کر سرکاری گودام منتقل کردیا گیا، چھاپے کے بعد سیشن جج زاہد میتلو کی جانب سے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔
پولیس نے تمام معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا، لیکن پولیس نے آج پیپلز پارٹی رہنما کو نہ صرف رہا کردیا بلکہ ملزم کیخلاف مقدمہ بھی درج نہیں کیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں سیلاب متاثرین کیلئے برطانیہ سے بھیجے گئے آٹے کے تھیلے کی مبینہ طور پر ایک دکان پر فروخت کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں سندھ حکومت نے اس حوالے سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے برطانیہ سے جو امداد آئی اس میں آٹے کے تھیلے شامل ہی نہیں ہیں۔