آرمی چیف کے معاملے پر عمران خان کی رائے نظر انداز کی جانی چاہئے۔رانا ثناء اللہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رانا ثناء اللہ
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہم اپنی مرضی کا آرمی چیف لگانا چاہتے ہیں، یہ کبھی کہا نہ سوچا، اس معاملے پر عمران خان کی رائے کو مکمل طور پر نظر انداز کردینا چاہئے جبکہ عمران خان کسی فتنے سے کم نہیں۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے متعلق حکومت فیصلہ مقررہ وقت اور طریقہ کار کے مطابق کرے گی جبکہ عمران خان ایک فتنہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سندھ حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آئی، سعد رضوی

گفتگو کے دوران وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں ان کا فتنہ ہر طرف پھیل جائے۔ مرضی کا آرمی چیف لانے کا حکومت نے نہ کبھی کہا، نہ سوچا۔ عمران خان کی رائے مکمل طور پر نظر انداز کرنا ہوگی۔

وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس مین پی ٹی آئی کے خلاف خاصی پیشرفت ہوئی، عدالت میں چالان داخل کرنے پر عوام حیرت زدہ رہ جائے گی کہ پی ٹی آئی والے کس حد تک گرے ہوئے لوگ ہیں۔

وزیرِ داخلہ نے سابق مشیرِ احتساب کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہم شہزاد اکبر کی طرح ہر روز پریس کانفرنس کی بجائے عدالت میں جلد چالان جمع کرائیں گے۔ نئے ججز کی تعیناتی پر معزز ججز میں اتفاقِ رائے نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت میں نئے ججز کی تعیناتی پر ججز میں اتفاقِ رائے پایا جاتا تو حکومت اسے روکنے کی مجاز نہیں تھی۔ جوڈیشل کمیشن میں ججز دیگر اراکین کے مقابلے میں دگنی تعداد میں موجود ہیں۔ 

Related Posts