روشنیوں کا شہر کراچی تو تاریکی میں ڈوب ہی چکا تھا اب کے الیکٹرک نے بانی پاکستان قاعد اعظم محمد علی جناح کے مزار کو بھی نہ بخشا، بجلی کی عدم فراہمی سے مزار قائد میں معمول بن گئی ہے۔
مزار قائد پر ایک دن میں 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے، بجلی کی عدم فراہمی کے باعث مزار قائد کے چاروں جانب موجود فلڈ لائٹ ٹاورز غیر فعال ہونے کے سبب بانی پاکستان کا مزار مکمل طور پر گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے۔
بابائے قوم کے 74ویں یوم وفات پر بھی فجر تک بجلی کی فراہمی منقطع رہی۔ یہی نہیں بلکہ عمان کے اعلیٰ سطحی وفد کی مزار قائد پر ایوان نوادرات کے دورے کے موقع پر بھی بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق مزار پر دن ڈیڑھ بجے سے 3 بجے، شام ساڑھے چھ سے رات 8 بجے، رات 2 بجے سے 3 بجے تک مسلسل لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس وجہ سے قائداعظم مزار مکمل طور پر اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے۔
بجلی معطل ہونے کے باعث مزار قائد کے سیکیورٹی کیمرے بھی غیر فعال ہوجاتے ہیں، جبکہ دوسری جانب مزار قائد کو لوڈشیڈنگ سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔
یاد رہے کہ 11 ستمبر کی صبح مزار قائد پر بابا قوم کی برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بھی بجلی کی اچانک معطلی کا واقعہ پیش آیا۔ وزیراعلیٰ، گورنر سندھ سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات نے مزار قائد پر حاضری دی۔ اس موقع پر اچانک بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی اور غیر ملکی وفد میں شامل افراد بجلی کی معطلی سے حیران ہو کر ایک دوسرے کے منہ دیکھتے نظر آئے۔