اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں جواب جمع کراتے ہوئے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کردیا تاہم الیکشن کمیشن نے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیااور انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے تحریری جواب بیرسٹر گوہر اور فیصل چوہدری ایڈوکیٹ کی جانب سے جمع کرایا گیا۔ سربراہ تحریک انصاف نے تحریری جواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا نوٹس آئین کے خلاف ہے جبکہ انہوں نے الیکشن کمیشن کی توہین نہیں کی۔
عمران خان نے تحریری جواب میں اپنے بیانات میں الیکشن کمیشن کے کردار پر خدشات ظاہر کئے، جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس توہین کے مقدمات سننے کا اختیار نہیں ہے۔
سربراہ پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس بھجوانے کا اختیار نہیں۔ جبکہ انہوں نے اپنے جواب میں الیکشن کمیشن سے نوٹسز واپس لینے کی استدعا بھی کی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عمران خان کا جواب غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا جس میں انہیں 27 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن طلب کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:خاتون جج کو دھمکانے کا کیس، عمران خان کی ضمانت میں 20ستمبر تک توسیع