اسلام آباد: وفاقی وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے مالی سال (مالی سال 2022-23) کے لیے اقلیتی برادریوں کے طلباء کو وظائف کی فراہمی کے لیے 45 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ نے بتایا کہ پرائمری سے لے کر یونیورسٹی کی سطح تک اہل طلباء سے درخواستیں طلب کی ہیں خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلہ لیا اور سالانہ امتحانات میں کم از کم 50 فیصد نمبر حاصل کیے اور جن کے والدین کی آمدنی 50,000 روپے سے زیادہ نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسکالرشپ وہی طلباء حاصل کرسکیں گے جن کے پاس بینک اکاؤنٹ ہوگاجبکہ کم عمر طلباء اس مقصد کے لیے اپنے والدین کے ساتھ معمولی بینک اکاؤنٹس یا مشترکہ بینک اکاؤنٹس کھول سکتے ہیں۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نئے تجویز کردہ پروفارما پر درخواست فارم پُر کریں جس کے ساتھ آخری امتحان کی مارک شیٹ کی تصدیق شدہ کاپی منسلک ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمسٹر سسٹم کے معاملے میں، انہیں اپنے والدین یا سرپرستوں کے اصل آمدنی کے سرٹیفکیٹس کے ساتھ آخری دو سمسٹروں کی مارک شیٹس کی تصدیق شدہ کاپیاں منسلک کرنی چاہئیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ دیگر ذرائع سے مالی امداد، وظیفہ یا اسکالرشپ لینے والے طلباء کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
عمر بٹ نے کہا کہ درخواست دہندگان کو مقررہ درخواست فارم میں اپنے رابطہ نمبر یا ای میل ایڈریس کا تذکرہ کرنا چاہیے تاکہ ممکنہ سوالات کو بروقت حل کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ دستاویزی شواہد کے ساتھ ہر لحاظ سے مکمل ہونے والی درخواستیں 6 اکتوبر تک وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی تک پہنچ جائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ درخواست فارم سرکاری ویب سائٹ www.mora.gov.pk سے ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں یا وزارت سے مفت حاصل کیے جاسکتے ہیں۔