فیول ایڈجسمنٹ چارجز کیا ہیں اور صارفین کو انھیں کیوں ادا کرنا پڑتا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیول ایڈجسمنٹ چارجز کیا ہیں اور صارفین کو انھیں کیوں ادا کرنا پڑتا ہے؟
فیول ایڈجسمنٹ چارجز کیا ہیں اور صارفین کو انھیں کیوں ادا کرنا پڑتا ہے؟

اگر کسی طالب علم کا نتیجہ اُس کی تیاری کے برعکس آجائے تو وہ حیران ہوجاتا ہے ٹھیک اسی طرح اگر کسی گھریلو صارف کا بجلی کا بل بھی زیادہ آجائے تو وہ حیران اور پریشان دونوں ہوجاتا ہے۔

آپ میں سے کسی صارف کا بجلی کا بل اگر زیادہ آجائے تو وہ اپنے آپ سے سب سے پہلا سوال یہی کرتا ہےکہ آخر میں نےاے سی کتناچلایااور استری کااستعمال کتنی مرتبہ کیا؟ لیکن پھر جب آپ استعمال شدہ یونٹس کو دیکھتے ہیں تو وہ پچھلے مہینے سے کم ہوتے ہیں۔

پھرقریب سے معائنہ کرنے پر آپ کی نظر انگریزی کے تین حروف ‘FPA’ پر پڑتی ہے اور اس کے آگے لکھی رقم پڑھ کر آپ آسانی سے غلطی کر بیٹھتے ہیں۔

FPA یعنی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت لکھی گئی رقم کو دیکھتے ہوئے، آپ بالآخر موجودہ حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں نہ کہ بجلی کے آلات یا کسی گھر والے کو ۔

بدقسمتی سے اس موسم گرما میں یہ کہانی ہر گھر کی ہوگئی ہے، ہر گھریلو صارف یہ سوچ کر مہینے کے شروع میں اپنا بجٹ بناتا ہے کہ کسی طرح اس مہینے بل کم آجائے، گھر والوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ آپ نے اِن بجلی کے آلات کا استعمال نہیں کرنا لیکن اس کے باجود بھی اِن فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی وجہ سے ہر مہینے بجلی کا بل زیادہ آتا ہے۔

فیول ایڈجسٹمنٹ کیا ہے؟

ہر مالی سال کے آغاز پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ایندھن کی قیمت کا حوالہ جاری کرتی ہے۔ یعنی ایک ایسا حوالہ جس سے ہر ماہ ایندھن پر آنے والی کل لاگت کا موازنہ کیا جا سکے۔

ایک مہینے میں بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی کُل لاگت (باسکٹ فیول کاسٹ) دراصل ملک میں توانائی کے مختلف ذرائع میں استعمال ہونے والے ایندھن (جیسے کوئلہ، ایل این جی، فرنس آئل) پر آنے والی لاگت کے اعتبار سے نکالی جاتی ہے۔

یوں ہر ماہ کے اختتام پر اس ماہ کی مجموعی فیول کاسٹ کا موازنہ ریفرنس فیول کاسٹ سے کیا جاتا ہے اور اسی حساب سے یہ ’ایڈجسٹمنٹ‘ دو ماہ کے بعد بجلی کے بلوں میں لگ کر آتی ہے۔

اگر اُس ماہ مجموعی فیول کاسٹ، ریفرنس کاسٹ سے زیادہ ہو تو آپ کے بل میں ایف پی اے کی مد میں اضافہ ہو گا جبکہ اگر اس ماہ کی مجموعی فیول کاسٹ ریفرنس کاسٹ سے کم ہو تو ایف پی اے کی مد میں کمی آتی ہے۔ اسے ہی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کہتے ہیں۔

فیول ایڈجسٹمنٹ کا تعین کیسے کیا جاتا ہے؟

ماہرین کے مطابق ایندھن کی لاگت کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کئی عوامل استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن سب سے اہم توانائی پیدا کرنے کا ذریعہ ہے۔

“اگر کوئی پاور پلانٹ کوئلہ استعمال کرتا ہے تو یہ دیکھا جائے گا کہ اس نے کتنا کوئلہ استعمال کیا اور کس قیمت پر خریدا، یعنی توانائی کے کن ذرائع سے بجلی کی مجموعی پیداوار اور اس کی قیمت کتنی ہے۔”

مثال کے طور پر، اگر ہائیڈل کے ذریعے بجلی کی پیداوار بڑھ گئی ہے، تو ایندھن کی مجموعی قیمت کم ہو جائے گی، یا اگر ایک مہینے میں گیس زیادہ استعمال کی جائےاور چونکہ اس کی قیمت زیادہ ہے، تو ایندھن کی قیمت زیادہ ہو گی۔

بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کو شامل کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں سبسڈی دیتی تھی جس سے بجٹ خسارہ بڑھتا تھا، مہنگائی میں اضافہ ہوتا تھا اور حکومت کو قرضے لینے پڑتے تھے۔

اب پچھلے ایک سال سے اسے بل میں ہی ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چاہے منفی ہو یا مثبت تاکہ اسے ایڈجسٹ کیا جائے۔ ایندھن کی قیمت میں زیادہ تبدیلی نہیں آ رہی تھی لیکن گزشتہ چند ماہ سے دنیا بھر میں ایل این جی اور کوئلے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔

تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ ‘آنے والے مہینوں میں عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے اور انرجی مکس میں ہائیڈل کا حصہ بھی بڑھے گا، اس لیے ایندھن کی مجموعی قیمت میں کمی کا امکان ہے۔

بجلی کے ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ ’فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ دراصل دو ماہ کی تاخیر سے ہو رہی ہے، جس کا مطلب ہے کہ جون کے مہینے کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اگست کے مہینے کے بل میں نظر آئے گی۔”آنے والے مہینوں میں، ہائیڈل کا حصہ بڑھنے سے مجموعی لاگت کم ہو جائے گی۔”

Related Posts