پاکستان میں تباہ کن سیلاب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا محض ایک چھوٹا حصہ ہے، عالمی برادری کی تشویش

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں تباہ کن سیلاب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا محض ایک چھوٹا حصہ ہے، عالمی برادری کی تشویش
پاکستان میں تباہ کن سیلاب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا محض ایک چھوٹا حصہ ہے، عالمی برادری کی تشویش

پاکستان میں جون سے جاری مون سون بارشوںاور بدترین سیلاب نے تباہی مچادی ہے جس پر عالمی برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اس مشکل وقت میں امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

جمعرات کو ان کے دفاتر سے جاری ہونے والے بیانات میڈیا کے اُن انتباہات کے بعد سامنے آئے جن کے مطابق پاکستان کو بدترین سیلاب کا سامنا ہے اور بین الاقوامی برادری کو اس غیرمعمولی آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔

امریکی سینیٹ کے پینل برائے جنوبی ایشیا کے سربراہ نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے سامنے آنے والے مناظر دل دہلا دینے والے ہیں۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پاکستانی سفیر منیر اکرم نے عالمی برادری کو یاد دہانی کروائی کہ عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن اسے ان اخراج کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کے مہلک ترین نتائج کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فلسطینیوں کی آواز دبانے کیلئے گوگل اور اسرائیل کے درمیان 1 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پاگیا

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو اس صورتحال کا سامنا ہے، کل یہ صوتحال کسی اور ملک کو درپیش ہو سکتی ہے، ہم سب کو مل کر کام کرنے اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے اجتماعی طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، اس کے باوجود اسے اس کے شدید ترین اثرات کا سامنا ہے۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے بھی موسمیاتی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب کا تعلق گلوبل وارمنگ سے ہے جو کہ ماضی کے مقابلے میں زیادہ شدید ہیں۔

مزید برآں امریکی میڈیا آوٹ لیٹ ایکسیوس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اندازے کے مطابق سیلاب میں تباہ ہونے والے 10 لاکھ مکانات ایسے لوگوں کے تھے جن کا کاربن فوٹ پرنٹ اوسط امریکی یا یورپی شہری کے مقابلے میں بہت کم تھا۔

Related Posts