لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے کا کیس، ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کے کیس میں کراچی کی ماتحت عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی ہے۔

 30 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج کراچی شرقی نے کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کے کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔

عدالت کی جانب سے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے ظہیر احمد اور شبیر احمد کو حراست میں لینے کا حکم دے دیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے لڑکی کے طبی معائنے کی درخواست بھی منظور کرلی ہے۔

گزشتہ روز عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ چالان منظور کرلیا تاہم زیادتی کی دفعہ خارج کردی تھی۔ فاضل جج نے استفسار کیا کہ زیادتی کی دفعہ نکاح کے ہوتے ہوئے کیسے شامل کی گئی؟

واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں کراچی کے علاقے کورنگی سے لڑکی غائب ہوگئی تھی، سوشل میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد اس کی تلاش شروع ہوئی تھی۔

کچھ روز گزرنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ لڑکی نے لاہور میں ایک نوجوان سے پسند کی شادی کرلی ہے۔ عدالتی حکم کی روشنی میں لڑکی کو پنجاب سے بازیاب کرایا گیا اور پھرعدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت کے حکم پر لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا۔ پہلے تو طبی معائنے میں لڑکی کی عمر 16 سال سے زیادہ ثابت ہوئی لیکن دوسری میڈیکل رپورٹ میں اسے 14 سے 15 سال کا قرار دیا گیا۔

لڑکی ہی کی درخواست پر پہلے اسے لاہور کے دارالامان منتقل کیا گیا جس کے بعد اسے کراچی لایا گیا۔

Related Posts