اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2023 کیلیے زرعی قرضے کی فراہمی کا ہدف مقرر کردیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2023ء کے لیے مالی اداروں کو 1800 ارب روپے کا سالانہ زرعی قرضے کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا ہے تاکہ ملک میں زرعی قرضے کی طلب کو پورا کیا جاسکے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے کاشتکار برادری کو بینکوں سے مناسب فنانسنگ کے حصول اور اپنے زرعی خام مال کے موزوں ترین استعمال میں مدد دینے کی غرض سے زرعی فنانسنگ کے لیے فی ایکڑ علامتی حدودِ قرضہ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:صنعتوں کے فروغ سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، محمد ندیم قریشی

مزید برآں قومی غذائی تحفظ اور فارمز میں مشینوں کی تنصیب کی ضروریات کی تکمیل کی خاطر مالی سال کے مجموعی ہدف کے تحت گندم کی فصل کے لیے 140 ارب روپے کے پیداواری قرضوں، ٹریکٹر فنانسنگ کیلیے 45 ارب روپے اور ہارویسٹرز، پلانٹرز اور دیگر فارم مشینری کے لیے 20 ارب روپے کی فنانسنگ کے مخصوص اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔

Related Posts