راولپنڈی: سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن میں تضادات اور مفروضوں کے پیچھے سابق صدر آصف علی زرداری اور شریف خاندان کے چہرے ہیں۔ دیگر ممالک سے قرض کیلئے آرمی چیف کو فون کرنا پڑتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے۔ زرِ مبادلہ ذخائر، ترسیلاتِ زر اور برآمدات کم ہورہی ہیں۔ وزیرِ خزانہ ایک ہفتے میں لگایا ہوا ٹیکس دوسرے ہفتے میں ختم کردیتے ہیں۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں طلبی، اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں۔اسد قیصر
ٹوئٹرپیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت کی اب تک کی تمام آئینی ترامیم ملک کی بجائے اپنی ذات اور مفاد کیلئے ہیں، حتیٰ کہ قرض کیلئے بھی آرمی چیف کو فون کرنے پڑے، اگست اہم مہینہ ہے جبکہ سیاستدان اپنے گندے کپڑے میڈیا میں دھورہے ہیں۔
سابق وزیرِ داخلہ نے وزیر اعظم کے بلوچستان دوروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی فوٹو کھنچوانے پر زور اور اسٹیٹ بینک کا گورنر مقرر کرنے کا وقت نہیں۔ زمینی طاقتیں 15 حکمراں جماعتوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔
سیاستدان اپنے گندے کپڑے میڈیامیڈیا میں دھورہے ہیں۔سیلاب کی فوٹو کھینچوانے پر زوراورسٹیٹ بنک کا گورنر مقرر کرنے کا وقت نہی۔زمینی طاقتیں15حکمران پارٹیوں کے ساتھ ہیں،آسمانی طاقت اور عوام عمران خان کے ساتھ ہیں۔الیکشن کمیشن کے مفروضوں اور تضادات کے پیچھےشریفوں اور زرداری کا چہرہ ہے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) August 7, 2022