قومی اسمبلی، دوسرا نیب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی، دوسرا نیب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا
قومی اسمبلی، دوسرا نیب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں نیب ترمیمی بل 2022 کی کثرت رائے سے منظوری ہوگئی، جس کے بعد نیب 50 کروڑ روپے سے کم کے کرپشن کیسز کی تحقیقات نہیں کر سکے گا۔

قومی اسمبلی اجلاس کا اجلاس ا سپیکر راجہ پرویزاشرف کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں نیب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

چیئرمین نیب فرد جرم عائد ہونے سے قبل احتساب عدالت میں دائر ریفرنس ختم کرنے کی تجویز دے سکیں گے۔ ملزم کو الزامات سے آگاہ کرنا ہوگا تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکے۔ نیب قانون کے سیکشن 31 بی میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔

چیئرمین نیب فرد جرم عائد ہونے سے قبل احتساب عدالت میں دائر ریفرنس ختم کرنے کی تجویز بھی دے سکیں گے۔50 کروڑ روپے سے کم کے کرپشن کیسز کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار سے خارج۔

ہائی کورٹ کی مدد سے ملزم کی نگرانی کی اجازت دینے کا نیب اختیار بھی ختم کر دیاگیا ہے جبکہ نیب تحقیقات کے لیے کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لے سکے گا۔

مزید پڑھیں:القاعدہ لیڈرکی ہلاکت، دہشتگردی کیخلاف ہمارا کردار سب جانتے ہیں۔پاکستان

پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں 3 سالہ توسیع کی جا سکے گی۔ ملزم کے خلاف اسی علاقے کی احتساب عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا جہاں جرم کا ارتکاب ہوا ہو۔ترمیمی بل کے ذریعے نیب قانون کی سیکشن 16 اور 19 ای میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔

Related Posts