عمران خان کا حلفی بیان جھوٹا ہے۔الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان کا حلفی بیان جھوٹا ہے۔الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیصلہ
عمران خان کا حلفی بیان جھوٹا ہے۔الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کا جمع کرایا گیا حلفیہ بیان جھوٹا ہے۔ تحریکِ انصاف پر 13 نامعلوم اکاؤنٹس سے ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج صبح 10 بجے سنانے کا اعلان کرنے کے بعد کچھ دیر کی تاخیر سے سنانا شروع کیا۔ متفقہ فیصلے کے مطابق تحریکِ انصاف پر ممنوعہ فنڈنگ کے الزامات سچ ثابت ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاک فوج کا ہیلی کاپٹر وند ر کے قریب پہاڑوں میں گرنے کی اطلاعات

متفقہ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ کرنے والے 13نامعلوم اکاؤنٹس کا پتہ چلا تاہم تحریکِ انصاف کو الیکشن کمیشن کو اکاؤنٹس کے متعلق بتانے میں ناکامی ہوئی جبکہ ملکی قانون کے مطابق اکاؤنٹس ظاہر کرنا ضروری ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے 34 غیر ملکیوں سے فنڈنگ لی۔ عمران خان کا فارم ون جمع کرانا غلط تھا، پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا۔ فیصلہ سنانے سے قبل الیکشن کمیشن کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے حکام نے الیکشن کمیشن کی طرف جانے والے راستے بند کردئیے۔ سرینا ہوٹل اور مارگلہ روڈ کا راستہ شہریوں کی سہولت کیلئے کھلا رکھا گیا ہے تاہم نادرا چوک، الیکشن کمیشن کے پاس سڑک کنٹینر لگا کر بند کردی گئی۔

خیال رہے کہ نومبر 2014 میں فارن فنڈنگ کیس پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے دائر کیا، 8سال تک کیس التواء کا شکار رہا۔ تحریکِ انصاف نے 30 بار کیس میں التوا کی درخواست دائر کی اور 6 بار کیس کو ناقابلِ سماعت قرار دلوانے کی کوشش کی۔

الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ 21جون کو محفوظ کیا تھا جسے 2 ماہ کی تاخیر سے سنایا گیا۔ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دیگر جماعتوں سے قبل تحریکِ انصاف سے متعلق فیصلہ سنانے کے اقدام کو الیکشن کمیشن کی جانبداری قرار دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کا متفقہ فیصلہ، اہم نکات

چیف الیکشن کمشنر نے آج ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اہم نکات بھی بیان کیے۔ تحریری فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کی برسٹل سروسز سے حاصل کی گئی فنڈنگ ممنوعہ ہے۔ پارٹی اکاؤنٹس کے حوالے سے جھوٹے بیاناتِ حلفی جمع کرائے گئے۔

تحریری فیصلے کے مطابق اکاؤنٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ 16 بینک اکاؤنٹس چھپائے گئے جو آرٹیکل 17 کے خلاف ہے۔ عمران خان نے 2008 سے 2013 تک مس ڈکلریشن کی۔ پی ٹی آئی نے صرف 8 اکاؤنٹس کو اون کیا جبکہ 34غیر ملکیوں سے عطیات لیے گئے۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار دے دی۔ 351 غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہوئی۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔

Related Posts