پاکستان میں جون کے مہینے میں شروع ہونے والے بارشوں کے سلسلے نے بڑی تباہی مچادی ہے۔ موسلادھار بارشوں کے باعث ملک کے کئی بڑے شہر اور گاؤں کے زیرِ آب آنے سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 14 جون سے لے کر 26 جولائی کے دوران پورے ملک میں سیلابی ریلوں اور پانی کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر 312 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں 121 بچے، 136 خواتین اور 56 مرد شامل ہیں۔ مجموعی طور پر لگ بھگ 298 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستان کے کونسے صوبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے؟
حالیہ بارشوں کے بعد اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑے شہر کراچی کے بعد بلوچستان کا ضلع لسبیلہ انتہائی متاثرہ علاقوں میں شامل ہے۔ اس سے قبل طوفانی بارشوں نے کوئٹہ میں تباہی مچائی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ہونے والی ہلاکتوں سے تقریباََ 102 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
دوسری جانب صوبہ سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی کو بھی بارشوں نے بُری طرح متاثر کیا ہے، بارشوں کے باعث نہ صرف نظامِ زندگی متاثر ہوئی بلکہ کئی افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایسا بتایا جارہا ہے کہ پچھلے ہفتے سے شروع ہونے والی بارشوں سے کرنٹ لگنے اور گھروں کی چھت گرنے سے تقریباََ 71 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ملک میں بارشوں کے باعث ہونے والا جانی و مالی نقصان
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے جاری کردہ اعداو شمار کے مطابق 14جون سے لے کر 26 جولائی کے دوران پورے ملک میں سیلابی ریلوں اور پانی کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر 312 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں 121 بچے، 136 خواتین اور 56 مرد شامل ہیں۔ مجموعی طور پر لگ بھگ 298 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ملک میں اب تک مون سون بارشوں سے بلوچستان کا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 102 ہے جبکہ سندھ میں 71، پنجاب میں 68، خیبر پختونخوا میں 63، گلگت بلتستان میں آٹھ اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پانچ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق مجموعی طور ملک بھر میں 615 کلومیٹر روڈ اور 49 چھوٹے بڑے پلوں کو سیلابی ریلوں سے نقصان پہنچا ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کی تعداد 3248 جبکہ 5131 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ایسا بتایا جارہا ہے کہ سب سے زیادہ تباہی بلوچستان میں ہوئی ہے جہاں پر تباہ ہونے والے گھروں کی تعداد 2536 ہے جبکہ 1417 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کس طرح متاثر ہورہا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں آبادی بہت زیادہ بڑھ گئی، جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے جو کہ ہوا کو بہت زیادہ آلودہ کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیشِ نظر ملک میں درختوں کو کاٹ کر اُس جگہ پر بھی آبادی ہورہی ہے جو کہ پاکستان کو بُری طرح متاثر کررہی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کو اس معاملے پر سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو آنے والے سالوں میں پاکستان میں نظامِ زندگی بُری طرح متاثر ہوگی۔ کیونکہ بارش ہو ہیٹ ویو ہو یا سیلاب کسی سے نمٹنے کیلئے بھی پاکستان کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں کررہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے موضوع کو دنیا بھر میں سنجیدگی سے لیا جاتا ہے جبکہ اسے پاکستان میں غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔